چیف جسٹس کا ہمیں گالیاں دینےوالے کیساتھ نظرآنا افسوسناک ہے

شیخ رشید کیخلاف نااہلیت کا ایک کلیئرکیس تھا، بد قسمتی سےصاف شفاف الیکشن کومتنازع بنانے کی بنیاد ثاقب نثارصاحب نےرکھی،دوسرے ادارےاس کوآگے لیکرجا رہے ہیں۔ قائد ن لیگ نوازشریف کی لندن میں میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 1 جولائی 2018 22:34

چیف جسٹس کا ہمیں گالیاں دینےوالے کیساتھ نظرآنا افسوسناک ہے
لندن(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم جولائی 2018ء) : پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کا ہمیں گالیاں دینے والے شخص کیساتھ نظرآنا افسوسناک ہے،اس شخص کیخلاف نااہلیت کا ایک کلیئر کیس تھا،بد قسمتی سے صاف شفاف الیکشن کومتنازع بنانے کی بنیاد ثاقب نثار صاحب نے رکھی،دوسرے ادارے اس کوآگے لیکرجارہے ہیں۔

انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہلیہ کی بیماری کی وجہ سے یہاں لندن میں ہوں۔ بیگم کلثوم نواز کی صحت بہتر ہوتے ہی پاکستان جاؤں گا۔ انشا اللہ قوم کو مایوس نہیں کروں گا۔ نوازشریف نے کہا کہ ہمارے اُمیدواروں کو شیر کے بجائے جیپ کا نشان دیا گیا۔ جیپ کا نشان دے کر علیحدہ گروپ بنایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دھاندلی سے متعلق حالیہ واقعات انتہائی افسوسناک ہیں۔ انہوں نے رانا اقبال سے متعلق بتایا کہ میں کوئی بھی بات تصدیق یا تحقیق کیے بغیر کرنے پریقین نہیں رکھتا۔رانا اقبال نے مجھے کہا کہ مجھے انہوں نے اپنے دفتر میں بلایا اور کہا کہ میں ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن نہ لڑوں۔ورنہ میرے کاروبار اور جان دونوں کو خطرہ ہے۔

نوازشریف نے کہا کہ میں سمجھتاالیکشن کومتنازع بناناآئین وقانون کیخلاف ہے۔اس کی جانچ پڑتال ایک دن ہوگی اور وہ دن زیادہ دور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کومتنازع نہ بنایا جائے۔ فری اینڈ فیئر الیکشن کی توقع اب آہستہ اٹھتی جارہی ہے۔ بدقسمتی سے صاف شفاف الیکشن کومتنازع بنانے کی بنیاد ثاقب نثار صاحب نے رکھی،اب دوسرے ادارے اس کوآگے لیکر جارہے ہیں۔

افسوس اس بات کا ہے جو شخص ہمیں دن رات گالیاں نکالتا ہے اس کے ساتھ ہسپتال میں چیف جسٹس نظر آتے ہیں۔ جس شخص کونااہل ہونا چاہیے تھا میرے خیال میں وہ نااہلیت کا ایک کلیئر کیس تھا۔ وہ شخص ناہل نہیں ہوا۔ اس کیس میں جسٹس فائز عیسیٰ کے ریمارکس بھی سب کے سامنے ہیں۔ کیا ان ریمارکس کونظر انداز کرنا چاہیے یا توجہ دینی چاہیے۔ کراچی بار نے بھی ایک قراردار منظور کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے قصور کے ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا خط بھی پڑھا ہے۔انہوں نے میٹنگ میں جانے بھی انکار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوجی افسر کو وہ میٹنگ نہیں بلانی چاہیے کیونکہ ان کا حلف ان کواس کی اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ فوج کے ادارے کی میں بڑی عزت کرتا ہوں۔میرے دل میں دہشتگردی کی جنگ ، اور سرحد پراور لائن آف کنٹرول پرجوجانیں قربان کرتے ہیں۔

ان شہداء کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔ سرحد پرجانوں کا نذرانہ دینے والوں کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔ لیکن دوسری طرف جو اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ بھی قابل احترام ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف انتقام کی آگ لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کو متنازع نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں، وہ کچھ نہیں کرسکتے۔

قوم کسی صورت الیکشن میں دھاندلی کو برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ دھاندلی کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔ نوازشریف نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں جوکچھ ہوا اُس کو دہرایا جارہا ہے۔ قائد مسلم لیگ ن نوازشریف نے ایک سوال پر کہا کہ چوہدری نثار کی کسی بات کا جواب نہیں دیا۔ چوہدری نثار کی باتوں سے دکھ اور تکلیف ہوتی ہے۔