انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق پر من و عن عملدرآمد،قانون کی بالادستی اور امیدواروں کو یکساں ماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،بڑی سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ

اتوار 1 جولائی 2018 23:10

اسلام آباد ۔ یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2018ء) ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق پر من و عن عملدرآمد،قانون کی بالادستی اور امیدواروں کو یکساں ماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ای سی اپی کو ملک بھر میں غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے جامع پلان تشکیل دینا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ایک وفد نے حال ہی میںالیکشن کمیشن آف پاکستان ہیڈ کوارٹرکا دورہ کیا اور سیاستدانوں کی راہ میں غیر ضروری رکاوٹیں ڈالے جانے کے تاثر کو زائل کرنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں سازگار ماحول کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

(جاری ہے)

راجہ ظفرالحق نے کہا کہ اس سلسلہ میں کمیشن نے انھیں یقین دہانی بھی کرائی ہے ۔

انھوں نے مزید کہا کہ غیر جانبدار الیکشن کمیشن آف پاکستان ہی ووٹرز کا اعتماد بڑھا سکتا ہے اور ٹرن آئوٹ میں اضافہ کر سکتا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائک نے زور دیا کہ ای سی پی کو آمدہ الیکشن میں دھاندلی سے بچنے کے لئے اپنے انتخابی قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کرانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ بوگس ووٹوں کے عمل کی حوصلہ شکنیکرنے کے لئے کمیشن کو چاہیئے کہ پولنگ افسران اورآراوز کو ووٹرز کی اصلیت کو چیک کرنے کے قابل بنانا چاہیئے۔

کمپیورائزڈ شناختی کارڈ کو مناسب طور پر چیک کرنا چاہیئے اور اگر پولنگ ایجنٹ کوئی اعتراض اٹھائے تو مسئلہ کو موقع پر نمٹایا جانا چاہئے۔پاکستان تحریک انصاف کی این اے۔125 سے امیدوار یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ای سی پی کو پر عزم رہنا چاہئے اور غلط کام کرنے والوں کو ساتھ ہی سزا دینی چاہئے۔یاسمین راشد نے کہا کہ ای سی پی کو ضلعی انتظامیہ میں کچھ تقرر و تبادلے کرنے چاہئیں،خاص طور پر ان افسران کو تبدیل کیا جائے جنھیں پولنگ افسران کے طور پر تعینات کیا جا سکتا ہے،صوبائی اور وفاقی سطح پر بیوروکریسی کے تبادلے ہونے چاہئیں۔

انھوں نے کہا کہ کمیشن کو ہر قسم کی انتخابی دھاندلی روکنے کے لئے موئثر کردار ادا کرنا چاہئے۔دریں اثناء الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان الطاف خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں انتخابات کرانا سب سے بڑی سرگرمی تصور کی جاتی ہے تمام سٹیک ہولڈرز کو چاہیئے کہ آگے بڑھیں اور آزاد،شفاف، منصفانہ اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد میں اپنا کردار ادا کریں۔انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 220 کہتا ہے کہ وفاق اور صوبوں کی ایگزیکٹو اتھارٹیاںالیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں معاونت کریں گے۔ای سی پی کے قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کے لئے 492 مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو ملک بھر میں انتخابی مہم کی نگرانی کر رہی ہیں۔