احسن اقبال نے توہین عدالت کیس میں عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی

ہائی کورٹ نے سابق وزیرداخلہ کے خلاف کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 2 جولائی 2018 12:31

احسن اقبال نے توہین عدالت کیس میں عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02جولائی۔2018ء) سابق وزیرداخلہ اور مسلم لیگ( ن) کے رہنما احسن اقبال نے توہین عدالت کیس میں عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ انہوں نے سماعت کے دوران عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی۔

عدالت میں سماعت کے دوران جسٹس عاطرمحمود نے ریمارکس دیے کہ احسن اقبال باربارکہتے ہیں ایک جماعت کوٹارگٹ کیا جا رہا ہے، عدلیہ کا کیا کام کہ ایک جماعت کو ٹارگٹ کرے۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ یہاں آپ معافی مانگتے ہیں اور باہر نکل آپ اس کے جیالے بن جاتے ہیں جوعدلیہ کے پیچھے ہاتھ دھوکرپڑا ہے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ احسن اقبال کو عزت دیتے ہیں مگرباہر جا کر ایسے بیانات قابل برداشت نہیں ہیں، سماعت عدالتی چھٹیوں کے بعد تک رکھ لیتے ہیں پھراحسن اقبال کا رویہ دیکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

سابق وزیر داخلہ کے وکیل نے عدالت سے کیس نمٹانے کی استدعا کی جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس لڑنا چاہتے ہیں تو میرٹ پر فیصلہ کر دیتے ہیں۔مسلم لیگ (ن )کے رہنما احسن اقبال کے وکیل نے کہا کہ عدالت سے غیرمشروط معافی مانگی ہے توہین عدالت کا نوٹس واپس لیا جائے۔عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ احسن اقبال سیاسی ورکر ہیں قوت برداشت لوگوں سے زیادہ ہونی چاہیے۔

جسٹس مظاہرعلی اکبر نے کہا کہ کسی کو جتانا نہ جتانا عوام کی خواہش ہو گی ہماری نہیں ہے۔بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ تین روز قبل سابق وزیرداخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے توہین عدالت کیس میں اپنا تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ عدلیہ کی عزت کرتا ہوں۔

سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ موت کے منہ سے آیا ہوں عہدے میرے لیے اہمیت نہیں رکھتے۔احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ کی انتخابی مہم عوام چلا رہے ہیں، عوام جانتے ہیں گزشتہ 5 سال میں ملک کی حالت بدلی ہے۔ 25 اپریل کو احسن اقبال نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کوئی جج محب وطن ہے تو سیاست دان بھی محب وطن ہیں، اگر میں نے کسی پر غلط الزام لگایا توثبوت دیں توہین نہ کریں۔