سکھر میونسپل کارپوریشن کا مالی سال 2018-19 کے لئے 4 ارب 12 کروڑ 43 لاکھ 84 ہزار 450 روپے کا بجٹ پیش

بجٹ کا کل تخمینہ 4 ارب 12 کروڑ 43 لاکھ 84 ہزار 450 روپے ہے جس میں آمدنی 3 ارب 4 کروڑ 19 لاکھ 46 ہزار 312 متوقع ہے ، میئر سکھر بیرسٹر ارسلان شیخ

پیر 2 جولائی 2018 20:44

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جولائی2018ء) سکھر میونسپل کارپوریشن کا مالی سال 2018-19 کے لئے 4 ارب 12 کروڑ 43 لاکھ 84 ہزار 450 روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا ، بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ 3 ارب 4 کروڑ 19 لاکھ 46 ہزار 312 لگایا گیا ہے ۔ سکھر میونسپل کاروپریشن کا بجٹ اجلاس پیر الٰہی بخش ٹاور کے آڈیٹوریم میں میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ڈپٹی میئر طارق حسین چوہان، میونسپل کمشنر گل محمد کھوکھر ، یوسی چیئرمینز اور میونسپل افسران نے شرکت کی۔

میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے مالی سال 2018-19 کے لئے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بجٹ کا کل تخمینہ 4 ارب 12 کروڑ 43 لاکھ 84 ہزار 450 روپے ہے جس میں آمدنی 3 ارب 4 کروڑ 19 لاکھ 46 ہزار 312 متوقع ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سکھر میونسپل کارپوریشن کا اوپننگ بیلنس 1 ارب 90 کروڑ 24 ہزار 319 ہے جبکہ رواں مالی سال ریونیو آمدنی 1 ارب 47 کروڑ 48 لاکھ 46 ہزار 312 روپے اور کیپٹل انکم 56 کروڑ 71 لاکھ روپے متوقع ہے ایمرجنسی اقدامات کے اخراجات 56 کروڑ 37 لاکھ 35 ہزار ، چارج اخراجات کا تخمینہ 2 کروڑ 45 لاکھ ‘ مرمت اور مینٹی ننس کے اخراجات کا تخمینہ 95 لاکھ 86 ہزار روپے لگایا گیا ہے، جاری ترقیاتی اسکیموں کے لئے 83 کروڑ 55 لاکھ 18 ہزار 377 جبکہ نئی ترقیاتی اسکیموں کے لئے 1 ارب 22 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ بقایاجات کی ادائیگی کے لئے 2 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

اس موقع پر تمام اراکین کی جانب سے مالی سال 2018-19 کے لئے پیش کردہ بجٹ متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔ اجلاس کے دوران یو سی چیئرمین غلام مرتضیٰ گھانگھرو اور شفیق پیرزادہ نے بجلی کے کم وولٹیج اور فلکچوایشن کی وجہ سے موٹریں جلنے اور پانی کی سپلائی بند ہونے پر میئر سکھر کی توجہ دلائی ‘ اس موقع پر میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے واٹر ورکس کے لئے فوری طور پر 12 موٹروں کی خریداری کی منظوری دی اور ایکسئین شرف الدین ڈنور کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ موٹرز کی خریداری کے لئے فیزبلٹی رپورٹ بنا کر پیش کی جائے تاکہ مزید موٹروں کی خریداری کے لئے ٹینڈرز طلب کیے جاسکیں جبکہ انہوں نے واٹر ورکس کے لئے والوز کی خریداری کی بھی ہدایت کی ۔

انہوں نے بلدیہ سکھر کی انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے نوٹیفکیشن کا اجراء نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جلد سے جلد انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تاکہ انتظامیہ کمیٹیاں اپنی اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں ۔انہوں نے کمیٹیوں کے چیئرمینز اور ممبران کو بھی ہدایت دیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں ‘ اپنے شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے اجلاس طلب کریں ‘ درپیش مسائل کی معلومات حاصل کر کے اپنی سفارشات پیش کریں تاکہ ان کے حل کے لئے اقدمات کئے جائیں۔

میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے شہر میں صفائی کی ابتر صورتحال پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا ، انہوں نے کہا کہ جب عید یا کسی خاص موقع پر صفائی کے انتظامات میں بہتری آسکتی ہے تو عام دنوں میں صفائی کی صورتحال کیوں کر بہتر نہیں ہوتی صفائی ستھرائی کے نظام میں بہتری لائی جائے ‘ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ‘ تمام وسائل مہیا ہونے کے باوجود بھی صورتحال میں بہتری نہ آئی تو عملے کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ۔

انہوں نے تمام سینیٹری انسپکٹرز کا اجلاس بھی طلب کیا اور کہا کہ سینیٹری انسپکٹرز درپیش مسائل کے حوالے سے تجاویز کے ہمراہ کل اجلاس میں شرکت کریں۔ اس موقع پر میئر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے عید کے موقع پر صفائی ستھرائی کے بہتر انتظامات کرنے پر سینی ٹیشن اسٹاف کو خراج تحسین بھی پیش کیا ‘انہوں نے کہا کہ سینیٹری انسپکٹرز کو تعرفی اسناد بھی دی جائیں گی ۔

میئر نے افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ میری منظوری کے بغیر کسی بھی ملازم کی ترقی ‘ تبادلے اور چھٹیوں کے آرڈرز جاری نہ کئے جائیں۔ انہوں نے گزشتہ سال دوران صفائی ہلاک ہونیوالے 2 ملازمین کے حوالے سے بھی ہدایت جاری کیں کہ ان کے اہل خانہ کو جلد سے جلد ادائیگی کی جائے ۔ بعد ازاں اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔