Live Updates

مسلم لیگ ن کا گڑھ ہی ن لیگ کے ہاتھوں سے نکل گیا

لاہور بھر میں مسلم لیگ ن کی سیاسی سرگرمیاں ختم،ہر طرف پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم عروج پر ہے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 2 جولائی 2018 20:13

مسلم لیگ ن کا گڑھ ہی ن لیگ کے ہاتھوں سے نکل گیا
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-02 جولائی 2018ء) :مسلم لیگ ن کا گڑھ ہی ن لیگ کے ہاتھوں سے نکلنے لگا۔ لاہور بھر میں مسلم لیگ ن کی سیاسی سرگرمیاں ختم،ہر طرف پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم عروج پر ہے۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اس وقت اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے۔ایک جانب کرپشن کے الزامات اور دوسی جانب اندرونی خلفشار نے سابقہ حکمران جماعت کو کمزور سے کمزور ترین کر دیا۔

ختم نبوت کے معاملے کے ساتھ چھڑ چھاڑ اور اس طرح کے دیگر معاملات نے مسلم لیگ ن کی عوامی ساکھ کو بھی بے حد متاثر کیا ہے۔جس کے باعث لوگوں نے اگلے الیکشن میں سابقہ حکمران جماعت کوووٹ دینے سے بھی انکار کرنے کا اظہار شروع کر دیا۔2018میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں کڑا مقابلہ ہوگا ۔

(جاری ہے)

دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے سامنے اپنے تگڑے امیدواروں کو اتارنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس حوالے سے آئندہ انتخابات میں سب سے بڑا اور سیاسی مقابلہ لاہور میں ہوگا جہاں مسلم لیگ ن کے مرکزی قائدین اور پاکستان تحریک انصاف کے نامی رہنماوں میں مقابلہ ہوگا۔این اے 131 سے سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکسان مسلم لیگ (ن) خواجہ سعد رفیق عمران خان سے مقابلہ کریں گے ۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق این اے سے عبدلعلیم خان سے مقابلہ کریں گے۔

این اے 124 میں لیگی رہنما حمزہ شہباز کا مقابلہ نعمان قیصر سے ہوگا۔این اے 134 میں پی ٹی آئی کے ظہیر عباس کھوکھر، شہباز شریف کے مد مقابل ہوں گے۔ شاہدرہ کے حلقہ این اے 123 میں ن لیگ کے ملک ریاض اور پی ٹی آئی کے مہر واجد عظیم آمنے سامنے ہوں گے۔ ن لیگ کی مریم نواز اور پی ٹی آئی کے جمشید اقبال چیمہ این اے 127 میں قسمت آزمائیں گے۔ این اے 128 سے ن لیگ کے شیخ روحیل اصغر کا مقابلہ پی ٹی آئی کے اعجاز ڈیال کریں گے۔

این اے 130 پر پی ٹی آئی کے شفقت محمود کا مقابلہ ن لیگ کے خواجہ احمد حسان سے ہوگا۔ این اے 133 سے ن لیگ کے پرویز ملک اور پی ٹی آئی کے اعجاز چودھری مدمقابل ہوں گے۔ ن لیگ کے سیف الملوک کھوکھر اور پی ٹی آئی کے کرامت کھوکھر این اے 135 میں ایک دوسرے سے ٹکرائیں گے، این اے 136 پر افضل کھوکھر ن لیگ کی جانب سے، خالد گجر پی ٹی آئی کی جانب سے قسمت آزمائی کریں گے۔

اس کڑے مقابلے کے باوجود لاہور میں مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم نہ ہونے کے برابر ہے۔شہر میں بڑی اور مصروف شاہراہوں پر تحریک انصاف کے پرچم لہرا دئیے گئے ہیں اور یوں لگتا ہے کہ تحریک انصاف نے تخت لاہور کو فتح کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ہر جگہ تحریک انصاف کے امیدواروں کے فلیکسز اور بینرز نظر آ رہے ہیں جبکہ لیگی امیدوار تاحال سیاسی منظر نامے سے غائب ہیں۔

اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ مسلم لیگ ن کے بعض چیئرمین اور دیرینہ کارکنوں نے عبدالعلیم خان کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور باقاعدہ پی ٹی آئی میں شمولیت بھی اختیار کی ہے ۔ انہی مشکلات کے باعث سردار ایا ز صادق کو انتخابی مہم کیلئے ابھی سے خواجہ سعد رفیق کا سہار ا لینا پڑ گیا ہے جبکہ گڑھی شاہو،برنی روڈ،طارق روڈ دھرم پورہ پل سمیت پرانے حلقے کے دیگرعلاقوں میں ن لیگ تاحال انتخابی مہم ہی شروع نہیں کر سکی ۔ابھی تک کی صورتحال کے مطابق تحریک انصاف کی ن لیگ کے مقابلے میں پوزیشن کچھ مستحکم دکھائی رے رہی ہے جبکہ صوبائی نشستوں پر پی ٹی آئی کو برتری حاصل ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات