اضافہ شدہ

چیئرمین فیصل جاوید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس پی ٹی وی کو تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی کوریج دینے کی ہدایات دی ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات بیرسٹر سید علی ظفر سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور مریم نواز کو پی ٹی وی پر دی گئی براہ راست کوریج پر آنے والے اخراجات اس وقت کے متعلقہ وزیر یا اس سیاسی جماعت سے وصول کئے جائیں،پی ٹی وی کو اب کسی سیاسی جماعت یا حکومت کا آلہ کار بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی، سینیٹ قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات ملازمین کے میڈیکل واجبات ، اینکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی، پی ٹی وی کے مختلف اسٹیشنز کے لئے نئے کیمروں کیلئے فنڈز کی ضرورت ہے ، پی ٹی وی پر ٹاک شوز کو غیر جانبدار بنایا جارہا ہے، اب پروگرامز توازن کے ساتھ چلتے ہیں ،سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات سردار احمد نواز سکھیرا قائمہ کمیٹی ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے ، مسائل کے حل کیلئے جو سفارشات و تجاویز دے گی اس پر من و عن عمل کیا جائے گا، آنے والے انتخابات میں پی ٹی وی غیر جانبدار رہے گا، نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات بیرسٹر سید علی ظفر

پیر 2 جولائی 2018 21:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا ہے کہ پی ٹی وی کو تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی کوریج دینے کی ہدایات دی ہیں۔ وہ پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قائمہ کمیٹی پی ٹی وی کی کارکردگی اور امور کو بہتر بنانے کیلئے گائیڈ لائنز دے، ہم اس پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات ،قومی تاریخ وادبی ورثہ نے سفارش کی ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر دی گئی براہ راست کوریج پر آنے والے اخراجات اس وقت کے متعلقہ وزیر یا اس سیاسی جماعت سے وصول کئے جائیں ، قائمہ کمیٹی نے واضح کیا کہ پی ٹی وی کو اب کسی سیاسی جماعت یا حکومت کا آلہ کار بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

پیر کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ٹیلی ویژن کی کارکردگی کومزید موثر بنانے اور مسائل کے حل کیلئے گزشتہ اجلاسوں میں دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے علاوہ پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے کام کے طریقہ کار ، کارکردگی اور مستقبل کے منصوبہ جات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔

سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات سردار احمد نواز سکھیرا نے قائمہ کمیٹی کو سفارشات پر عملدرآمد بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی وی کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کی ادائیگی کیلئے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے ۔ 263 پنشنرز کو 1.352 ارب کی پنشن ادا کرنی ہے ۔90 پنشنرز کو 377 ملین پنشن ادا کر دی گئی ہے ۔ ادارے کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے اور یہ مسائل عرصہ درازسے حل نہیں کیے گئے ملازمین کو میڈیکل واجبات کی ادائیگی ، اینکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے علاوہ پی ٹی وی کے مختلف اسٹیشنز کے لئے جدید آلات بشمول نئے کیمروں کیلئے فنڈز کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر ٹاک شوز کو غیر جانبدار بنایا جارہا ہے، اب پروگرامز توازن کے ساتھ چلتے ہیں ۔جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اگرپی ٹی وی حکومتی آلہ کار بننے کی بجائے عوام کے مسائل اور ملک کی صحیح صورتحال کی ترجمانی کرتا تو نہ صرف عوام کا اعتماد بحال رہتا بلکہ اس کی آمدن میں اربوں روپے اضافہ ہوتا،ایک سابق وزیراعظم اور ان کی بیٹی جو کسی سرکاری عہدہ پر فائز نہیں تھی کو کوریج دینے پر ادارے کے کروڑوںروپے خرچ کر دیئے گئے ۔

قائمہ کمیٹی وزارت اطلاعات ونشریات کو سفارش کرتی ہے کہ سابق وزیراعظم اور اس کی بیٹی کو دی گئی کوریج پر جتنے اخراجات آئے ہیں وہ متعلقہ وزیر یا اسسیاسی جماعت سے وصول کئے جائیں ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ادارے کے پاس نہ ہی ریٹائرڈ بوڑھے پنشنرز کو پنشن ادا کرنے کے فنڈز ہیں اور نشریات کیلئے ضروری جدید آلات و ساز سامان کی ضرورت ہیں وہ بھی نہیں خریدے جا سکتے جس سے نہ صرف ادارے کی ریٹنگ میں کمی ہوئی بلکہ آمدن بھی متاثر ہوئی ہے ۔

وزارت متعلقہ سیاسی جماعت سے اربوں روپے کی وصولیاں کرکے ادارے کے مسائل حل کرے ۔ چیئرمین کمیٹی فیصل جاوید نے کہا کہ پی ٹی وی کا حسن برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ ایک تحقیق کرائی جائے کہ پاکستان کی عوام پی ٹی وی پر کیا دیکھنا چاہتی ہے اور مارکیٹ کو قابو کرنے کیلئے پی ٹی وی کو کیا حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے اس حوالے سے متعلقہ شعبوں کے ماہرین سے ٹی وی پر پروگرام کرائیں جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں صحت ، تعلیم ،پانی اور معیشت کی جو موجودہ اور اصل صورتحال ہے اس پر رپورٹ تیار کر کے عوام کو آگاہ کیا جائے کہ سابق حکومتوں نے گزشتہ دس سالوں میں عوام کی فلاح وبہبود و خوشحالی کیلئے کیا اقدامات اور منصوبہ بندی کی تھی ۔ جب تک ملک کی صحیح صورتحال پی ٹی وی نشر نہیں کرے گا لوگوں کا اس پراعتماد بحال نہیں ہوگا۔ قائمہ کمیٹی پی ٹی وی کو اب کسی سیاسی جماعت یا حکومت کا آلہ کار بننے کی اجازت نہیں دے گی ۔

رکن کمیٹی سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پی ٹی وی 20 سال سے تنزلی کا شکار ہے، ایک وقت تھا کہ پاکستان کے ڈرامے انڈیا کی فلموں کو مقابلہ کرتے تھے ۔ ہماری طاقت پاکستانی ڈرامے تھے جن کو غلط منیجمنٹ اور نا مناسب حکمت عملی کی وجہ سے تباہ کر دیا گیا ہے ۔ پاکستان کے ہر گھر سے پی ٹی وی ٹیکس تو وصول کیا جاتا ہے مگر ادارے کے فروغ پر خرچ کرنے کی بجائے ادارے کو حکومت سیاسی جماعت کا غلام بنایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کا یہ ہرگز مطلب نہیں ہے کہ کسی بھی جانے والی حکومت کو مجرم قرار دلائیں بلکہ ہمار ا مقصد ادارے کی نشریات کو آزادانہ اور ملک کی ضرورت کے مطابق بنانا ہے ۔پی ٹی وی ایسا ادارہ تھا جس سے لو گ اپنے تلفظ ٹھیک کرتے تھے ۔ پی ٹی وی میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، صرف موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات علی ظفر نے کہا کہ قائمہ کمیٹی ادارے کے کارکردگی اور مسائل کے حل کیلئے جو سفارشات و تجاویز دے گی اس پر من و عن عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں پی ٹی وی غیر جانبدار رہے گا۔ ادارے کی کارکردگی کوبہتر اور آزادانہ کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے کام کے طریقہ کار ، کارکردگی ، بجٹ اور درپیش مسائل کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان نے قائمہ کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ادارے کو فنڈز کی کمی کو سامنا ہے ۔

ٹرانسمشن کیلئے جدید آلات کی بھی ضرورت ہے ۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ریڈیو پاکستان کی نشریات کی32 اسٹیشن ہیں ۔23 زبانوں میں پروگرام چلائے جاتے ہیں اور 11 غیر ملکی زبانوں میں بھی پروگرام چلتے ہیں ۔ مشرق وسطیٰ ، افریقہ اور ایشیا اور یورپ کیلئے پروگرام ڈیزائن کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نشریات 50 سالہ پرانے ٹرانسمیٹر سے کی جاتی ہے ۔

فورٹ منڈرو میں ایک نیا ریڈیو اسٹیشن قائم کیا جارہا ہے جس سے بلوچستان میں نشریات کافی بہتر جاری کی جا سکے گی ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پورے ملک میں ریڈیو پاکستان ایف ایم سروس لانے کے اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان ایک دوسرے کے پروگراموں کی پروموشن کیلئے ملکر کام کریں تاکہ دونوں اداروں کے مسائل کم ہو سکیں ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز انوارالحق کاکڑ کے علاوہ نگران وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات بیرسٹر علی ظفر ، سیکرٹری اطلاعات و نشریات سردار احمد نواز سکیھرا، ڈی جی ریڈیو پاکستان شفقت جلیل و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔