جولائی 1977 کو جمہوریت کا گلا نہ کاٹا جاتا تو آج پاکستان کی یہ صورت حال نہیںہوتی،سید مہدی شاہ

پیر 2 جولائی 2018 21:40

سکردو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جولائی2018ء) سابق وزیر اعلیٰ و ممبر سینٹرل ایگزیکٹیو سید مہدی شاہ نے 5 جولائی 1977 کو وزیر اعظم کی حکومت کو برطرف کر کے مارشل لاء لگانے کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ڈکٹیٹر نے شب و خون مارا اس کے اس اقدام کو بین الاقوامی طور پر مسترد کیا گیا ،اگر 5جولائی 1977 کو جمہوریت کا گلا نہ کاٹا جاتا تو آج پاکستان کی یہ صورت حال نہیںہوتی۔

پاکستان پیپلز پارٹی بلتستان کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت سید مہدی شاہ ممبر سینٹرل ایگزیکٹو پیپلز سکریٹریٹ سکردو میں منعقد ہوا اجلاس میں 5 جولائی یوم سیاہ پیپلز سکریٹریٹ سکردو میں منانے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اجلاس میں 5 جولائی 1977 کو وزیر اعظم کی حکومت کو برطرف کر کے مارشل لاء لگانے کی بھر پور مذمت کی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ضیاء الحق کی بد قسمتی کے بوئے ہوئے بیج تناور درخت بن کر ملک کے اوپر بدقسمتی کا سایہ کر ر ہے ہیںجہاں دہشت گردی اور مذہبی منافرت ضیاء الحق کا تحفہ ہے اجلاس میں کل کراچی لیاری میں چند شر پسندوں نے بلاول زرادری چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی ریلی پر پتھرائو اور نعرہ بازی کیا جس کی مذمت کر تے ہیں اور اس اقدام کو جمہوریت دشمنی قراردیتے ہیں اور سند ھ کی نگران حکومت سے مطالبہ کر تے ہیں کہ ان شر پسندوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے جو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جمہوریت کے کاروان کو روکنے کی ناکام کوشش کی گئی جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں اجلاس میں تمام عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی اور بلاول بھٹو زرادری کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا ۔