پنجاب یونیورسٹی کو سالانہ دو ارب روپے تک کے بجٹ خسارے کا سامنا

حکومت پنجاب کی تمام محکموں کو رکی ہوئی ادائیگیاں جاری کرنے کی ہدایت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 3 جولائی 2018 12:43

پنجاب یونیورسٹی کو سالانہ دو ارب روپے تک کے بجٹ خسارے کا سامنا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03جولائی۔2018ء) پنجاب یونیورسٹی کو سالانہ دو ارب روپے تک کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے جس پر قابو پانے کے لیے وائس چانسلرنے تین ر±کنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔پنجاب یونیورسٹی کا بجٹ خسارہ دو ارب روپے تک پہنچنے پر نئے وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد اختر کی ہدایت پر خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ وائس چانسلر نے ڈین فیکلٹی آف سوشل اینڈ بہیوریل سائنسز ڈاکٹر زکریا ذاکر، پرنسپل کالج آف ارتھ اینڈ اینوائرنمنٹل سائنسز ڈاکٹر ساجد رشید اور ممبر سنڈیکیٹ پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹرمحبوب حسین کو کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی میں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اور ہر سال تنخواہوں میں دس فیصد اضافے کے باعث بجٹ خسارے میں اضافہ ہورہا ہے جب کہ یونیورسٹی کے نئے ذرائع آمدن نہیں بڑھ رہے۔

(جاری ہے)

پنجاب یونیورسٹی نے اپنے نئے بجٹ میں پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن، ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان، حکومت پنجاب سے گرانٹس ملنے کی توقع ظاہر کی ہے۔ تاہم وائس چانسلر کی ہدایات پر قائم ہونے والی کمیٹی بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے تجاویز مرتب کرے گی جسے بعد میں سنڈیکیٹ کے اجلاس میں بھی پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب حکومت پنجاب کی تمام محکموں کو رکی ہوئی ادائیگیاں جاری کرنے کی ہدایت، محکمہ خزانہ نے الیکشن انتظامات کے لیے 1 ارب 30 کروڑ روپے جاری کردیئے۔ محکمہ خزانہ پنجاب نے اس حوالہ سے تمام محکموں کو ایک خط لکھ دیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے تمام قسم کے بل اور ادائیگیاں فوری طور پر جاری کر دی جائیں۔ حکومت پنجاب کی ہدایت پر محکمہ خزانہ نے تمام محکموں اور تمام اداروں کو یہ ہدایات جاری کر دی ہے۔ محکمہ خزانہ نے الیکشن انتظامات کے لئے ایک ارب تیس کروڑ روپے جاری کردیئے‘ یہ گرانٹ محکمہ داخلہ ، محکمہ پولیس اور تمام اضلاع کے ڈی سی کو جاری کی گئی ہے کہ وہ اس گرانٹ سے فوری الیکشن انتظامات کریں۔