صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں ایک ماہ کی توسیع حکومت کا ایک قابل ستائش اقدام ہے، شیخ عامر وحید

منگل 3 جولائی 2018 17:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں ایک ماہ کی توسیع حکومت کا ایک قابل ستائش اقدام ہے، اس سے ملک کے ٹیکس نیٹ ورک میں وسعت پیدا ہو گی اور حکومت کے ٹیکس ریونیو اضافہ ہو گا جو معیشت کیلئے فائدہ مند ثابت ہو گا۔

منگل کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی ا سکیم کا اعلان 9 اپریل 2018ء کو کیا گیا تھا لیکن یہ اسکیم سپریم کورٹ میں زیر غور رہی اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سمیت ملک کے تمام اہم چیمبرز آف کامرس اور دیگر تاجر تنظیمیں ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کا مطالبہ کرتی رہیں۔ انہوںنے ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کے تاجر برادری کے مطالبے کو پورا کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا کیونکہ اس سے ملک کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔

(جاری ہے)

شیخ عامر وحید نے کہا کہ ایف بی آر موجودہ مالی سال کے دوران ٹیکس ریونیو کا مقررہ ہدف حاصل نہیں کر سکا تاہم انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں ایک ماہ کی توسیع کی وجہ سے ملک کے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہو گا، بجٹ اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہو گا، ادائیگیوں کا توازن بہتر ہو گا اور دستاویزی معیشت کی طرف مثبت پیشرفت ہو گی۔

انہوںنے تاجر برادری اور تمام ممکنہ بینیفشریز پر زور دیا کہ وہ ایمنسٹی اسکیم سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور معمولی ٹیکس ادا کرکے اپنے تمام خفیہ اثاثے ظاہر کریں کیونکہ شا ید مستقبل میں ان کو اس طرح کا اچھا موقع نہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ٹیکس قوانین کو تبدیل کیا جا رہا ہے جس وجہ سے اثاثے خفیہ رکھنا مزید مشکل ہو جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ لوگوں کیلئے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھا کر دستاویزی معیشت کا حصہ بن جائیں اور آئندہ کیلئے مشکلات سے بچ جائیں۔ شیخ عامر وحید نے ایف بی آر پر زور دیا کہ وہ میڈیا اور دیگر ذرائع کو استعمال میں لاتے ہوئے ایمنسٹی اسکیم کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پید اکرنے کیلئے بھرپور مہم چلائے تا کہ تمام ممکنہ بینیفشریز اس اسکیم سے فائدہ اٹھا کر ملک و قوم اور معیشت کی ترقی میں مزید فعال کردار ادا کر سکیں اور معیشت بہتری کی طرف گامزن ہو۔