سرکاری رہائشگاہوں سے متعلق کیس،سپریم کورٹ میں چاروں صوبوں کے آئی جیز (کل)طلب

جن سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق حکم امتناع جاری کیے گئے ان کی فائلیں بھی پیش کی جائیںچیف جسٹس

بدھ 4 جولائی 2018 11:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جولائی2018ء) سپریم کورٹ نے سرکاری رہائشگاہوں سے متعلق کیس میں چاروں صوبوں کے آئی جیز پولیس کو (کل)جمعہ کو طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام صوبوں کے آئی جیز پیش ہوں، جن سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق حکم امتناع جاری کیے گئے ان کی فائلیں بھی پیش کی جائیں۔بدھ کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق آئی جیز تعاون نہیں کر رہے اور صرف اسلام آباد میں 200 سرکاری رہائش گاہوں پر پولیس والے قابض ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد کو کہا مگر وہ تعاون نہیں کر رہے جب کہ کراچی میں بھی اسی قسم کی صورتحال ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی جیز کیوں تعاون نہیں کر رہے، کیا ان کو بلا لیں، آئی جیز سے کہیں عدالت آجائیں چاہے جہاز پر آئیں یا ہیلی کاپٹر پر جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ ممکن نہیں(کل) جمعہ تک کا وقت دے دیا جائے۔

چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ جمعے تک سماعت ملتوی کرتے ہیں مگر تمام صوبوں کے آئی جیز پیش ہوں اور جن سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق حکم امتناع جاری کیے گئے ان کی فائلیں بھی پیش کی جائیں۔