کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیراور سینئر کمانڈرمٴْلاعمررحمن مبینہ طورپر افغان صوبہ کنڑ میں امریکی ڈرون حملہ میں ہلاک

آپریشنل کمانڈر کی حیثیت سے کام کرنے والا سوات گروپ کا 45 سالہ عمر رحمن مبینہ طورپر سابق صدر پرویز مشرف پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا

بدھ 4 جولائی 2018 14:20

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2018ء) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیراور سینئر کمانڈرمٴْلاعمررحمن مبینہ طورپر افغان صوبہ کنڑ میں امریکی ڈرون حملہ میں ہلاک ہوگئے۔انٹیلی جنس اورافغان ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے نائب امیر کمانڈر مٴْلاعمر رحمان المعروف اٴْستاد فتح کی منگل کی صبح افغانستان کے صوبہ کنڑ کے ضلع شیلتان کے علاقے میںامریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق امیر مٴْلا فضل اللہ کے دست راست اور سوات گروپ کے اہم اور سینئر کمانڈر تھے ۔بتایاجاتا ہے کہ عسکریت پسند گروپ میں آپریشنل کمانڈر کی حیثیت سے کام کرنے والا سوات گروپ کے 45 سالہ عمر رحمن مبینہ طورپر سابق صدر پرویز مشرف پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا جو 2009 میں وادی سوات میں فوجی آپریشن کے بعد افغانستان بھاگ کر فرارہوگیا تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پچھلے ماہ 13 جون کو تحریک کے سابق امیرمٴْلا فضل اللہ کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد تنظیم کے لئے نئے سربراہ کے انتخاب پر طالبان کے دو گروپوں سوات اور محسود میں مبینہ طورپر باہمی اختلافات پیدا ہوئے تھے جبکہ چند دنوں کے لئے عارضی طورپرمٴْلا فضل اللہ گروپ سے تعلق رکھنے والے سوات کے رہائشی کمانڈراور تحریک کے نائب امیر عمررحمان المعروف اٴْستادفتح کو نیا امیر بھی مقررکیا گیا تھا تاہم بعدازاں طالبان شوریٰ نے متفقہ طورپرکالعدم تحریک طالبان پاکستان کی سربراہی جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے کمانڈرمفتی نورولی محسود کو دی اور تقریباً دس روز قبل وہ منتخب ہوکرتنظیم کے نئے امیر بن گئے۔

بتایا جاتا ہے کہ ملاعمررحمان اٴْس وقت امریکی ڈرون حملے کی زدمیں آگئے جب وہ اپنے ساتھی کمانڈر احمدسواتی کے گھر جانے والے تھے کہ منگل کی صبح دس بجے امریکی ڈروان سے دو میزائل اس کے گھر پر فائرکئے گئے جس کی زدمیں آکر وہ ہلاک ہوگئے۔فوری طورپر طالبان کے ترجمان نے واقعہ کی تصدیق یا تردید نہیں کی تاہم آزاد ذرائع نے تصدیق کی ہے۔