حکومتی گڈ گورنس اپنے نام کی تختی لگوانے کا شوق یا بھاری مینڈیٹ کا نشہ

آٹھمقام تاو بٹ روڈ کے سترہ ارب کے بجائے ایک ارب پر واہ واہ کر کے عوام کو طفل تسلیاں

بدھ 4 جولائی 2018 15:40

نیلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جولائی2018ء) حکومتی گڈ گورنس اپنے نام کی تختی لگوانے کا شوق یا بھاری مینڈیٹ کا نشہ آٹھمقام تاو بٹ روڈ کے سترہ ارب کے بجائے ایک ارب پر واہ واہ کر کے عوام کو طفل تسلیاں ،آٹھمقام تاوبٹ روڈ کے لیے 2012 میں مختص سترہ ارب روپیے جو کہ وفاقی حکومت نے ادا کرنے تھے جن میں سے بارہ ارب روپیہ کی لاگت سے آٹھمقام تاو بٹ ایکسپریس وے پانچ ارب سے دو ٹنل بنائی جانی تھی منصوبہ مختلف محکمہ جات کی منظوری وابتدائی سروے کے بعد میچور ہوا آٹھمقام تاو بٹ روڈ کا سنگ بنیاد سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے تاوبٹ میں رکھنا تھا جس کے لیے سابق آزاد کشمیر حکومت نے وزیراعظم کے استقبال کے نام پر کرڑوڑں روپیہ کے اخرجات کیے مگر محض سیاسی انا کی بنا پر حکمراں جماعت مسلم لیگ ن نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو نیلم نہ آنے دیا جس کی اصل وجہ اپنے نام کی تختی لگوانا تھا حکومتی تبدیلی کے بعد یہ میگا پراجیکٹ بجٹ سے ڈارپ کرا دیا گیا اور اب محض ایک ارب روپیہ کا نعرہ لگا کر قومی نوعیت کی حامل سڑک کی تعمیر کا اعلان نیلم کے عوام کوایک اور جھانسہ ہے جو کہ نیلم ویلی کی عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے ایک ارب کے بجائے اس منصوبے کو ابتدائی تخمینہ کے مطابق NHA کے زریعے قومی معیار کے مطابق تعمیر کیا جائے ۔