ایون فیلڈ کا فیصلہ آجائے پھر نواز شریف سے اختلافات کھل کر بتا ئو ں گا، چوہدری نثار

میں سیدھا سوچتا ہوں اور سیدھا بولتا ہوں، نوازشریف کی بہتری کے لیے کہا تھا اپنی مشکلات میں اضافہ نہ کریں، کوئی قانون سازی ایسی نہیں جس پر میں نے نواز شریف کا ساتھ نہ دیا ہو، ممبی حملوں کے بیان پر 6 گھنٹے تذبذب کا شکار رہا جب کہ بھارت کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے ممبئی حملے کا کیس آگے نہ چل سکا، سابق وفاقی وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 4 جولائی 2018 16:30

ٹیکسلا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جولائی2018ء) سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ میں سیدھا سوچتا ہوں اور سیدھا بولتا ہوں، بہت سارے معاملات نہیں کھولنا چاہتا ، ایون فیلڈ کا فیصلہ آجائے پھر نواز شریف سے اختلافات کھل کر بتا ئو ں گا،نوازشریف کی بہتری کے لیے کہا تھا اپنی مشکلات میں اضافہ نہ کریں، کوئی قانون سازی ایسی نہیں جس پر میں نے نواز شریف کا ساتھ نہ دیا ہو، ممبی حملوں کے بیان پر 6 گھنٹے تذبذب کا شکار رہا جب کہ بھارت کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے ممبئی حملے کا کیس آگے نہ چل سکا۔

ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری نثار نے کہا کہ میں سیدھا سوچتا ہوں اور سیدھا بولتا ہوں، 2013 میں بھی چار سیٹوں سے کھڑا ہوا تھا جب کہ نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں لیکن میں بہت پر امید ہوں 25 جولائی کی رات کو نتیجہ بہت اچھا ہوگا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گورننس بہت مشکل ہے، پاکستان کو ترقی کے مراحل طے کرانے کے لیے ابھی ہمیں بہت کچھ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ کا پرسان حال کون ہے کون نہیں اس کا فیصلہ میں تو نہیں کرسکتا لیکن مسلم لیگ(ن)کس طرف جارہی ہے اور اس کو کنٹرول کون کر رہا ہے، یہ بہت سے سوالات ہیں، نوازشریف کی بہتری کے لیے کہا تھا اپنی مشکلات میں اضافہ نہ کریں، کوئی قانون سازی ایسی نہیں جس پر میں نے نواز شریف کا ساتھ نہ دیا ہو، میں نے خود جاکر نواز شریف کی صدارت کے لیے ووٹ دیا، اسمبلی میں بھی نہ چاہتے ہوئے نواز شریف کو خود بھی ووٹ دیا اور دلوائے بھی۔

اسمبلی میں ووٹ دینے کے ساتھ 35 ممبران کو ووٹ دینے پر آمادہ بھی کیا، آج میں بہت سارے معاملات نہیں کھولنا چاہتا، ایون فیلڈ کا فیصلہ آجائے پھر میں نواز شریف سے اختلافات کھل کر بتاں گا۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف نے کہا کہ شیخ مجیب محب وطن ہے جس پر رد عمل دینا چاہتا تھا لیکن نہیں دیا، ممبی حملوں کے بیان پر 6 گھنٹے تذبذب کا شکار رہا جب کہ بھارت کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے ممبئی حملے کا کیس آگے نہ چل سکا۔

پارٹی کے ساتھ ہر جگہ تعاون کیا، نواز شریف اگر سچے ہیں تو بتائیں میری کس بات پر انہیں دکھ ہوا، کچھ لوگ میڈیا کو استعمال کرکے غلط تاثر دیتے ہیں، میں کبھی بکا نہ ہی کسی کا مہرا بنا۔ انہوں نے کہا خواہش تھی کہ چاروں سیٹوں پر ایک انتخابی نشان ہو، میں پر امید ہوں کہ 25جولائی کو نتیجہ بہت اچھا ہو گا،پاکستان کو ترقی کے مراحل پر لانے کیلئے ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، ہمیں وعدوں اور جذباتی تقریروں سے بڑھ کر پاکستان کیلئے کچھ کرنا ہے، میرے حلقے سے جو مرضی آ جائے مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں 34سال سے اپنے علاقے کی خدمت کر رہا ہوں، مجھے میرے علاقے کا ایک کونہ دیکھا دیا جائے جہاں میری خدمت کی نشانی نہ ہو، کسی کے آنے جانے سے کچھ فرق نہیں پڑتا ہے، آج کی بات چیت کا مقصد صرف میاں نواز شریف اور میرے اختلافات کے حقائق سامنے لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چار حلقوں سے الیکشن لڑ رہا ہوں، چاروں سیٹوں کے بارے میں میری خواہش تھی کہ ایک انتخابی نشان ہو، میرا فیصلہ تھا کہ ہم آخری وقت پر انتخابی نشان کے حوالے سے درخواست دیں گے، ملک میں ہر کوئی تنقید کیلئے تیار ہے، 25جولائی کو انتخابات کے بعد سب سامنے آ جائے گا، پاکستان میں گورننس بہت مشکل ہے، قمر الاسلام کی گرفتاری کی سب سے پہلے میں نے مذمت کی، نواز شریف قوم کو بتائیں کہ میرے کس بیان سے ان کو دکھ ہوا، نواز شریف کی بہتری کیلئے کہا تھا کہ اداروں سے نہ ٹکرائیں، اسمبلی میں نہ چاہتے ہوئے بھی ووٹ دیا، میں نے 25 ارکان سے اسمبلی میں ووٹ ڈلوایا، بجٹ کے موقع پر ووٹ دیا مجھے میٹنگ میں بلانا بند کر دیا گیا، بچوں کے ساتھ مقابلے کا نتیجہ 25جولائی کو نکلے گا، مہم قمر الاسلام کے بھائی اور سسر چلا رہے ہیں، لاہور کی صورتحال پر بہت دکھ ہے،ہر معاملے میں پارٹی کے ساتھ مکمل تعاون کیا، کبھی بکا نہیں، کسی کا مہرا نہیں بنا، سینکڑوں کی تعداد میں آزاد امیدوار ہیں۔