پاکستان میں تین کروڑسے زائد ووٹرزاپناحق رائے دہی استعمال نہیں کرتے،پاکستان پر یس فاونڈیشن

ووٹ کاسٹ نہ کرنے والییہ وہ لوگ ہیں جوکہ غربت کی لکیرسے نیچے زندگی بسرکررہے ہیں ایک کروڑ25لاکھ خواتین بھی عدم رجسٹریشن کی وجہ سے عام انتخابات2018 میں ووٹ کاسٹ نہیں کرسکیں گی، پی پی ایف

بدھ 4 جولائی 2018 19:04

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2018ء) پاکستان میں انتخابات کے دوران کل رجسٹرڈووٹوں کا34فیصدیعنی ساڑھے تین کروڑسے زائد لوگ اپناحق رائے دہی سرے سے استعمال ہی نہیں کرتے یہ وہ افرادہیں جوکہ غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزاررہے ہیں خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی مختلف وجوہات کی بناء پر ووٹ ڈالنے سے محروم رہ جاتی ہے۔ پاکستان پریس فائونڈیشن(پی پی ایف) کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اب تک ہونیوالے عام انتخابات میں یہ بات محسوس کی گئی ہے کہ بعض وجوہات کی بناء پر ووٹرز کی بڑی تعداداپناحق رائے دہی استعمال نہیں کرتے ان ووٹرزمیں سب سے زیادہ وہ لوگ شامل ہیں جوکہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پرمجبورہیں اوران کے ووٹوں کی تعداد تین کروڑ60لاکھ سے زائدبنتی ہے۔

(جاری ہے)

ورلڈ بینک یہ کہتاہے کہ جس خاندان کی آمدنی2ڈالرسے کم ہو وہ غربت کی لکیر سے نیچے اپنی زندگی بسرکررہاہوتاہے تاہم پاکستان میں ایک ڈالرکاتناسب رکھاگیاہے جسکے روسے ان لوگوں کی شرح تقریباً27فیصداورانکے ووٹ کی شرح34فیصد بنتی ہے۔ دوڈالرکے تناسب سے پاکستان میں غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزارنے والوں کی آبادی کی شرح42فیصدتک جاپہنچتی ہے ۔

غربت میں جکڑے افراد کے بارے میں مبصرین کاکہناہے کہ انہیں انتخابی عمل کے ساتھ کوئی سروکار نہیں ہوتا بلکہ انتخابات کے دن بھی وہ اپنی روزی روٹی کمانے میں مصروف رہتے ہیں جبکہ دوسری جانب انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواربھی اپنی کسی قسم کی انتخابی سرگرمیوں میں ان لوگوں کی اکثریت کو شامل نہیں کرتے۔اسی طرح دیکھاجائے توملک میں کل رجسٹرڈووٹرز10کروڑ 59لاکھ55ہزار 409ہے جس میں4کروڑ 67لاکھ31ہزار146خواتین رجسٹرڈووٹرزشامل ہیں لیکن ووٹوں کی عدم رجسٹریشن،نامساعدحالات،علاقائی روایات اور دیگروجوہات کی بناء پر بڑی تعداد میں خواتین اپناحق رائے دہی استعمال نہیں کرپاتیں ۔

پی پی ایف کے مطابق گزشتہ الیکشن میں ایک کروڑسات لاکھ خواتین ووٹرزاپنے حق رائے دہی سے محروم رہ گئی تھیں جبکہ اس مرتبہ یہ تعدادایک کروڑ25لاکھ تک پہنچ چکی ہے جس کی بڑی وجہ نئے ووٹرزکارجسٹرڈنہ ہونا ہے ۔ ملک میں جنرل الیکشن کے دوران اوربھی کئی وجوہات کے باعث بعض لوگ ووٹ کاسٹ نہیں کرتے ان میں کم تعلیم،معذوروسماجی پستی کے شکارافراد اور اوورسیز پاکستانی شامل ہیں اسکے علاوہ نااہل ڈکلیئر ہونیوالے امیدوار،رجسٹریشن سے محروم اور18سال سے کم عمر کے افراد کے علاوہ پاگل لوگ بھی ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتے ۔

2018ء کے عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹروں کی سہولت کیلئے کئی ایک اہم اقدامات اٹھائے ہیں جیسا کہ اس بار گھروں کے قریب پولنگ سٹیشن کاقیام،معذوراورسرکاری ملازمین کیلئے پوسٹل بیلٹ پیپرزاورپولنگ کی ٹائم میں ایک گھنٹے کااضافہ ایسے اقدامات ہیں جس کی وجہ سے ووٹ کے زیادہ استعمال میں خاطرخواہ اضافہ ممکن ہے ۔ یاد رہے کہ یورپ میں ووٹ نہ ڈالنے والوں پر500یورو جرمانے کی سزاء لاگوہوتی ہے پاکستان کے الیکشن عمل پر گہری نظررکھنے والوں کابھی یہ کہناہے کہ الیکشن ایکٹ میں بھی ایسی شق کااندراج کیاجائے کہ جو شخص ووٹ کاسٹ نہیں کرتا اس کیلئے بھی جرمانے کی سزاء ہونی چاہئے اس کے ذریعے تمام لوگوں پر ووٹ ڈالنالازم ہوجائے گا اور اس طرح وہ اپناقومی فریضہ بھی ادا کرسکیں گے۔