قوم پرستوں نے خوشنمانعرے دے کر ملکی وسائل کو بے دریغ لوٹا ، مولانا عبدالغفور حیدری

بدھ 4 جولائی 2018 19:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ومجلس عمل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پی بی 32 کے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ قوم پرستوں نے خوشنمانعرے دے کر ملکی وسائل کو بے دریغ لوٹا ، اگر اللہ نے موقع دیا ریاست کیساتھ ملک کر ملک کے وسائل کو یہاں کے عوام کی ملکیت بنائینگے ، آج تہذیوبوں کی جنگ ہیں سیکولر اور مغربی قوتیں ملک کو فحاشی اور بے حیائی کی طرف لے جارہی ہیں ، اقتدار میں آکر کوئٹہ کو میگا سٹی اور بلوچستان کو مثالی صوبہ بنائینگے ، مزید یونیورسٹیوں کا قیام سیوریج سسٹم ٹھیک بیروزگاری کے خاتمہ اور تعلیم میں بہتری کیلئے انقلابی اقدامات کرینگے ، ستر سالوں سے بلوچستان کے غریب عوام کی لوٹی ہوئی رقم کو واپس لاکر بلوچستان کے عوام پر خرچ کرینگے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت انور شاہ کشمیری یونٹ کے زیراہتمام انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد ، میر اسحاق زاکر شاہوانی ، مولانا قاسم شاہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ پر قوم پرستوں کی حکومت رہی ہیں مگر آج بھی کوئٹہ کی وہی حالت ہے لوگوں کو پانی پینے کا صاف پانی میسر نہیں سیوریج سسٹم تباہ جبکہ صحت کے مراکز زبوں حالی کا شکار ہیں ،بلوچستان کے مستقبل کابچہ گندگی کے ڈھیر سے کاغذ چن چن کر اپنا بھوک مٹارہا ہیں کوئٹہ کی تزہین وآرائش کیلئے لاکھوں روپے آئے لیکن ابھی تک یہ نہیں پتہ چلا کہ یہ پیسے کہاں گئے ،انہوں نے کہا کہ اگر اقتدار میں آئے تو کوئٹہ کو میگاسٹی اور بلوچستان کو مثالی صوبہ بنائینگے ،انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں لوگ سندھ اور پنجاب سے صرف بلوچستان دیکھنے آتے تھے مگر آج کوئٹہ میں آتے ہی تعفن اور گندگی کیساتھ نالیوں کا پانی سمندر کا منظر پیش کرنے لگتا ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس حوالے سے ناکام رہے تو عوام کو جوابدہ ہونگے ،انہوں نے کہا کہ اگرمجلس عمل کی اکثریت آئی بلوچستان کے معدنی ذخائر معدنی وسائل پہ اور ریکورڈک کو بلوچستان کے عوام کی ملکیت بنائینگے جس سے عام آدمی کو فائدہ ہو اگر گوادر میگاسٹی بن رہا ہے جسکا فائدہ وسطی ایشیاء کو سی پیک کی صورت میں مل رہا ہیں تو اس سے بلوچستان کو اور بلوچستان کے عوام کو کیا فائدہ ملے گا ہمارے پاس اس حوالے سے جامع منصوبہ ہیں کہ ریاست کیساتھ مل کر بلوچستان کو ایک مثالی صوبہ بنائینگے ،انہوں نے کہا کہ بھارت آور امریکہ کی شروع سے کوشش رہی ہے کہ وہ سی پیک منصوبے کو ناکام بنائیں لیکن مجلس عمل سی پیک کو پاکستان اور بالخصوص بلوچستان کی ترقی کی سیڑھی سمجھتی ہیں انہوں نے کہا کہ اگر وفاق میں مجلس عمل کو موقع ملا تو ملک کو ایک خوشحال اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیساتھ قانون سازی کے ذریعے اسلامی قوانین لائینگے انہوں نے کہا کہ اگر علماء اسمبلیوں میں نہیں ہونے تو یہ حکمران ناموسِ رسالت اور ناموسِ صحابہ جیسے قوانین پہ ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرینگے لیکن مجلس عمل اسلامی دفعات کی حفاظت کرتی رہیگی انہوں نے کہا کہ آج تہذیبوں کی جنگ ہیں سیکولر اور مغربی قوتیں ہماری معیشت اور ملکی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس ملک کومغربی کالونی بنادیں لیکن انکا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے باشعور عوام جمعیت کا پرچم لے کر آگے بڑھیں نواب سردار اور خوانین کے مقابلے کیلئے تیار ہوجائیں قوم پرستوں کے پاس کوئی منشور نہیں۔