Live Updates

نواز شریف کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

فیصلہ سنانے کی تاریخ بڑھائی جائے،خود آکر فیصلہ سننا چاہتے ہیں۔نواز شریف کا درخواست میں موقف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 5 جولائی 2018 13:56

نواز شریف کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05جولائی۔2018ء) سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کے لیے دائر درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس پر فیصلہ موخر کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے سماعت سے معذرت کرلی، جج نے کہا کہ جس جج نے ریفرنس کی سماعت کی ہے، وہی درخواست بھی سنے۔

جس کے بعد احتساب عدالت نمبر 2 نے نواز شریف اور مریم نواز کی درخواست عدالت نمبر ایک کو بھجوادی، احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کل درخواست پر سماعت کریں گے۔نواز شریف اور مریم نواز کی درخواستوں پر نیب کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست احتساب عدالت میں دائر کی گئی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے چھٹی پرہونے کے باعث رجسٹرار احتساب عدالت نے ایون فیلڈ پراپرٹیزریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست ڈیوٹی جج کو بھجوا دی۔احتساب عدالت نمبر2 کے جج محمد ارشد ملک نے سوال کیا کہ یہ درخواست میرے پاس کیوں لائی گئی ہے؟ساتھ ہی انہوں نے اس درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی۔جس کے بعد ڈیوٹی جج نے نواز شریف کی درخواست احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کو ہی بھجوا دی ہے۔

قبل ازیں ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اورداماد کیپٹن (ر) صفدر بری ہوں گے یا جیل ان کا مقدر ہوگی، فیصلہ آنے میں صرف آج کا دن باقی ہے۔تاہم نوازشریف کی ہدایت پر ان کی لیگل ٹیم نے احتساب عدالت میں میاں نواز شریف کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ موخر کرنے کی باضابط درخواست دائر کردی ہے۔فیصلہ موخر کرنے کی درخواست خواجہ حارث کے معاون وکیل ظافر خان نے دائر کی۔

درخواست میں نواز شریف کی جانب سے عدالت سے گزارش کی گئی ہے کہ فیصلہ سنانے کی تاریخ بڑھائی جائے،خود آکر فیصلہ سننا چاہتے ہیں۔نواز شریف نے درخواست میں یہ بھی لکھا ہے کہ ان کی اہلیہ کلثوم نواز کی حالت سے متعلق ڈاکٹرز سے بھی رائے لی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں مقدمے کا فیصلہ کمرہ عدالت میں جج صاحب کی زبان سے سننا چاہتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ڈکٹیٹر نہیں ہوں جو عدالتوں سے بھاگ جاﺅں، میں بھاگوں گا نہیں اوراپنے عوام کو دھوکا بھی نہیں دوں گا۔میاں نواز شریف نے کہا کہ ایک سال کے اندر اپنی بیٹی کے ساتھ 100 پیشیاں بھگت چکا ہوں، میری اہلیہ گزشتہ 21 دن سے وینٹی لیٹر پر ہیں۔سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ فیصلہ کچھ بھی ہو، خواہ میرے حق میں ہو یا خلاف میں پاکستان واپس جاﺅں گا، میں ہرطرح کی صورتحال کاسامنا کروں گا اور بھاگوں گا نہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت میں دعا کر رہا ہوں کہ کلثوم کو ہوش آ جائے، جیسے ہی انہیں ہوش آئے گا میں پاکستان واپس چلا جاﺅں گا۔ نوازشریف کے وکیل نے بیگم کلثوم نواز کی نئی میڈیکل رپورٹ بھی درخواست کے ساتھ لگائی ہے۔ نوازشریف نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان واپس آکر پیش ہونے کیلئے کچھ وقت چاہئے، لہذا فیصلہ موخر کیا جائے۔ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کل جمعہ کے روزسنایا جانا ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات