تین صوبوں اور پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں انسداد پولیو مہم کل ختم ہو گی

جمعرات 5 جولائی 2018 16:40

تین صوبوں اور پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں انسداد پولیو مہم کل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2018ء) پاکستان میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک کے تین صوبوں اور افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں انسداد پولیو مہم جمعرات کو چوتھے روز بھی جاری رہی۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس پانچ روزہ مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوائے جائیں گے۔

پاکستان کے انسداد پولیو کے قومی مرکز کے اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ یہ مہم ملک کے ان علاقوں میں پانچ روز تک جاری رہے گی جہاں پولیو وائرس کے خطرات اب بھی موجود ہیں جن میں ملک کے قبائلی علاقے، صوبہ خبیر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے بعض علاقے شامل ہیں۔ رانا صفدر نے بتایا کہ رواں سال مارچ میں بلوچستان سے اب تک پولیو کا صرف ایک کیس سامنا آیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششیں جاری رکھیں گے جب تک پاکستان میں پولیو کے وائرس کو مکمل طور پر ختم نہیں کر دیا جاتا۔ڈاکٹر صفدر نے کہا کہ پاکستان میں شروع ہونے والی پولیو مہم کو اسی وقت افغانستان بھر میں شروع ہونے والی مہم سے مربوط کیا جا رہا ہے تاکہ دونوں ملکوں میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

پاکستان اور افغانستان کے علاوہ نائیجریا کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہا ں پولیو وائرس پر تاحال مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔پاکستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے اپنی بھرپور کوشش جاری رکھے ہوئے ہے اور انسداد پولیو کی گزشتہ کئی سال سے جاری بھرپور مہم کی بدولت پولیو رپورٹ میں نمایا ں کمی کی وجہ سے 2017ء میں پولیو کے صرف آٹھ کیس رپورٹ ہوئے جبکہ رواں سال اب تک صرف ایک کیس سامنے آیا ہے۔

نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے پولیو کے کیسزمیں کمی لانے اور پولیو کے مکمل خاتمہ بارے میں بتایا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ حکومتی عزم اور کوششوں کے بغیر ممکن نہیں تھا جبکہ 2014ء میں پولیو کے 306کیسز تھے جوکہ 2015ء میں 54، 2016ء میں 20اور اب 2018ء میں آٹھ ہیں۔انھوں نے پولیو کے صف اول کے کارکنوں کی محنت اور کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کنٹری ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت پولیو کے خاتمہ کے لیے کیے گئے اقدامات جاری رکھے گی۔

واضح رہے کہ صحت محافظ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز پولیو کے خاتمہ کے لیے پیش پیش ہیں اور ملک بھر میں پولیو کے خاتمہ کے لیے چلائی جانے والی مہموں میں مردوخواتین اہلکاران گھر گھر جاتے اور 5سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کی ویکسین دیتے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولیو بچوں کو اپاہج کرنے والے وائرس سے ہونے والی بیماری ہے جس سے زیادہ تر چھوٹے بچے متاثر ہوتے ہیں اور اس بیماری کی ابتدائی علامات میں بخار، تھکاوٹ، سردرد، گردن میں اکڑائو اور پٹھوں واعضاء میں درد شامل ہیں۔