نیب لاہور نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ملزم فواد حسن فواد کو گرفتار کر لیا

جمعرات 5 جولائی 2018 16:53

نیب لاہور نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ملزم فواد ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ملزم فواد حسن فواد کو گرفتار کر لیا۔ نیب اعلامیہ کے مطابق ملزم فواد حسن فواد نے بطور سیکرٹری امپلیمینٹیشن برائے وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ ملزم نے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کئے۔

ملزم کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنے والے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ معطل کرایا گیا۔ ملزم نے انکوائری کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ کنٹریکٹ کی رپورٹ کو حکام سے مخفی رکھا۔

(جاری ہے)

انکوائری کمیٹی سیکرٹری فنانس طارق باجوہ کی زیر نگرانی کام کر رہی تھی۔ انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مطابق چوہدری لطیف اینڈ سنز کو دیا گیا کنٹریکٹ قانونی اور پپرا رولز کے مطابق تھا۔

ملزم کی جانب سے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ ایوارڈنگ کے 8 ماہ بعدمعطل کرایا گیا۔ چوہدری لطیف اینڈ سنز کی جانب سے 70 ملین روپے بطور موبیلائیزیشن ایڈوانس ادا کئے گئے تھے تاہم کام بھی جاری ہو چکا تھا۔ ملزم کی جانب سے کنٹریکٹ کے غیر قانونی معطلی کی وجہ سے حکومت کو 5.9 ملین بطور جرمانہ ادا کرنا پڑا۔ ملزم فواد حسن فواد کا غیر قانونی اقدام غیر ضروری التواء کا باعث بنا اور پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا۔

نیب لاہور کی جانب سے ملزم کو متعدد مرتبہ طلب کیا گیا جبکہ ملزم صرف 2 مرتبہ پیش ہوا۔ ملزم پر بطور سیکرٹری ہیلتھ پنجاب مہنگے داموں میں 6 موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کا الزام ہے۔ ملزم نی2010ء میں 55 ملین مالیت پر ایک موبائل ہیلتھ یونٹ خریدا۔ ملزم غیر قانونی طور پر بینک الفلاح میں ستمبر2005ء تا جولائی 2006ء کام کرتا رہا تاہم سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی طرف ان کی تعیناتی کی درخواست کو رد کر دیا گیا۔ ملزم جے ایس گروپ کے ماتحت ادارہ سپرنٹ انرجی میں تعینات رہا تاہم 9 سی این جی پمپس کی ایک ضلع سے دوسرے ضلع منتقلی کیلئے جعلی این او سی تیار کرائے۔ ملز م کے ان اقدامات سے ملکی خزانے پر مجموعی طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔