Live Updates

عام انتخابات کے آخری مرحلہ میں سیاستدانوں اور الیکشن لڑنے والے امیدواروںکی گرفتاریوں سے الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھیں گے،مسلم لیگ(ن) ہر قسم کے احتساب کیلئے تیار ہے مگر اسے انتقامی کارروائی کا نشانہ نہ بنایا جائے،

نواز شریف کے بارے میں آصف علی زرداری کے بیان میں کوئی صداقت نہیں، پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما طلال چوہدری کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 5 جولائی 2018 17:31

عام انتخابات کے آخری مرحلہ میں سیاستدانوں اور الیکشن لڑنے والے امیدواروںکی ..
فیصل آباد۔5 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2018ء) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و امیدوار حلقہ این اے 102 طلال بدر چوہدری نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے آخری مرحلہ میں سیاستدانوں اور الیکشن لڑنے والے امیدواروںکی گرفتاریوں سے الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھیں گے جبکہ مسلم لیگ(ن) ہر قسم کے احتساب کیلئے تیار ہے مگر اسے انتقامی کارروائی کا نشانہ نہ بنایا جائے، برطانیہ میں سیاسی پناہ سے متعلق نواز شریف کے بارے میں آصف زرداری کے بیان میں کوئی صداقت نہیں ۔

جمعرات کی سہ پہر مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوںنے کہا کہ وہ کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں جا رہے ہیں اور انشاء اللہ 25جولائی کا الیکشن واضح اکثریت سے جیتیں گے۔ انہوںنے کہا کہ لیگی قائدین کے مقدمات کے فیصلے الیکشن تک ملتوی کئے جائیں تاکہ انہیں دیگر جماعتوں کی طرح برابر کے مواقع مل سکیں اور ان کی انتخابی مہم بھی متاثر نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ نیب نے بھی مسلم لیگ (ن) کے اس مئو قف کی تا ئید کی ہے کہ اب جبکہ 25جولائی کے الیکشن کا فیصلہ کن مرحلہ قریب آرہا ہے تو ان حالات میں الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کی گرفتاریاں درست اقدام نہیں اور چونکہ وہ ملک میں ہی موجود ہیں اس لئے اگر ضرورت محسوس ہو تو انتخابات کے بعد بھی انہیں تحویل میں لیا جا سکتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ اگر صرف مسلم لیگ (ن) سے تعلق کی بنیاد پر کسی کی گرفتاری کی جاتی ہے تو اسے صرف انتقامی کارروائی ہی سمجھا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے اور اسے یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اورنج لائن ٹرین ، میٹرو بسز ،موٹر ویز ، فارم ٹو مارکیٹ روڈز ، بڑے ہسپتالوں ،توانائی کے منصوبوں سمیت تمام میگا پراجیکٹس کا 70فیصد سے زائد کام بھی ہم نے ہی مکمل کروایا ۔

انہوںنے کہا کہ اگر دھرنوں اور سازشوں کا عمل شروع کر کے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش نہ کی جاتی تو جو وقت ضائع کیا گیا ہے اس میں پاکستا ن کے تمام میگا پراجیکٹ مکمل ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک میں اگر کوئی حکومت اچھے کا م کرتی ہے تو اسے شاباش ملتی ہے مگر اس کے برعکس ہمیں شاندار کاموں پر نیب کے نوٹس اور الزام تراشیوں کے سوا کچھ نہیں ملا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہم نے اپنے وعدے کے مطابق ملک سے لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی و انتہا پسندی کا خاتمہ کیا۔انہوںنے کہا کہ اگر ہمیں پر سکون طریقے سے کام کرنے کا موقع دیا جاتا تو ملک میں وافر بجلی کے ساتھ ساتھ انتہائی سستی بجلی بھی دستیاب ہو تی۔انہوںنے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ شروع کرنے کا اعزاز بھی مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور شہباز شریف کو جاتا ہے جس کے جلد مثبت اثرات برآمد ہو ں گے اور ملک اقتصادی قوت بن کر ابھرے گا جس سے بے روز گاری اور غربت کا خاتمہ بھی ہو گا۔

انہوںنے کہا کہ نواز شریف کو صرف بدنام کیا جا رہا ہے جن کے خلاف ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے جا سکے لیکن عوام آج بھی نواز شریف کو اپنا قائد مانتی ہے اور ان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے 25جولائی کو دھڑ ا دھڑ شیر کے انتخابی نشان پر مہریں لگائے گی۔انہوںنے کہا کہ حکومت اپنے اعلان کے مطابق انتخابات کے آزادانہ ، غیر جانبدارانہ ، منصفانہ ، شفاف انعقاد کیلئے عملی اقدامات کرے اور کسی ایسی حرکت سے اجتناب برتا جائے جس پر انتخابی عمل کی شفافیت پر انگلیاں اٹھانے کا موقع ملے۔

انہوںنے کہا کہ اہم سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کی گرفتاریوں کی ٹائمنگ انتہائی اہم ہے جس سے مسلم لیگ (ن) سے اختلاف کی بو آرہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ میاں نواز شریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنی بیوی کی تیمار داری کا موقع دیا جانا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ سندھ میں کوڑا کرکٹ اور میٹر ک کی نقل پر کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا، اسی طرح خیبر پختونخوا میں 5سال میں میٹرو نہ بن سکی اور بلین ٹری منصوبے کے حوالے سے بھی انکوائری نہ ہو سکی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ میاں نواز شریف واپس آکر اپنی موجودگی میں فیصلہ سننا چاہتے ہیں اور وہ ملک سے بھاگیں گے نہیںبلکہ ہر قسم کے حالات کا سامنا کریں گے لیکن اگر ہدف صرف نواز شریف ہیں تو تاریخ فیصلہ کرے گی کہ انہیں صرف سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ تین بڑے سروے کے مطابق (ن) لیگ ابھی تک نہ صرف انتخابی مہم میں آگے ہے بلکہ مسلم لیگ(ن) انتخابات میں بھی بھر پور کامیابی حاصل کرے گی۔

انہوںنے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کا جو نعرہ لگا رہے ہیں ان کے باپ دادا تو یہ بنا نہ سکے یہ خود کیا کر سکیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سکیم کے تحت ہنگ پارلیمنٹ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوںنے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب وزیر اعظم ووٹوں سے بنتا ہے ،عوام بہترین منصف ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کا کوئی ا ٓپشن زیر غور نہیں جبکہ وہ ووٹ کو عزت دینے کی جدو جہد کر رہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ سیاستدانوں کو اہل یا نا اہل کرنے کا فیصلہ عوامی عدالت کو کرنا چاہیے نہ کہ اس کا فیصلہ تکنیکی بنیادوں پر ہو ۔چوہدری نثار کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ قیادت کے خلاف بات کرنے والوں کو جواب دیں گے نہ ڈیل کریں گے نہ ڈھیل دیں گے۔میاں نواز شریف کے حوالے سے آصف علی زرداری کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ آصف زرداری کی معلومات ٹھیک نہیں ہیں لیکن وہ تلخیوں کو بڑھانا نہیں چاہتے اور انہیں امید ہے کہ آصف علی زرداری ذوالفقار علی بھٹو کے نظریے کو فالو کریں گے اور چند ہفتے بعد نواز شریف ان کے نظریے کے پیچھے کھڑے نظر آئیں گے۔

انہوںنے کہا کہ الیکشن کے بعد سی او ڈی کے حوالے سے دوبارہ تمام جماعتوں کے ساتھ مشاورت ہو گی۔ اس موقع پر مرکزی جمعیت الحدیث پاکستان فیصل آباد کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر طارق عباس چوہدری اور مرکزی نائب مولانا یوسف انور نے این اے 102اور پی پی 99سے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروںکی بھرپور تائید و حمائت کا اعلان کیا اور ان کی کامیابی کیلئے دعا بھی کی۔پریس کانفرنس کے دوران طلال بدر چوہدری کے چچا و سابق صوبائی وزیر اکرم چوہدری ، ارشد چوہدری ، امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 99 چوہدری اکبر گجر ، ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ فیصل آباد آفتاب اکبر اور دیگر لیگی رہنماء بھی موجود تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات