نیب نے فواد حسن فواد کے خلاف الزامات کی تفصیلات جاری کردیں

ملزم نے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کئے،ملز م کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنیوالے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ معطل کروایا ملزم فواد حسن فواد کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے (آج)احتساب عدالت کے روبرو پیش کرینگے‘نیب حکام کا اعلامیہ

جمعرات 5 جولائی 2018 18:10

نیب نے  فواد حسن فواد کے خلاف الزامات کی تفصیلات جاری کردیں
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جولائی2018ء) نیب کی جانب سے سابق پرنسپل سیکریٹری وزیر اعظم فواد حسن فواد کے خلاف الزامات کی تفصیلات بھی جاری کردی گئی۔ترجمان نیب لاہور کے مطابق ملزم فواد حسن فواد نے بطور سیکرٹری امپلیمینٹیشن برائے وزیر اعلی پنجاب اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا،ملزم نے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کئے،ملز م کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنیوالے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ معطل کروایا گیا،ملزم نے بد نیتی کے تحت انکوائری کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ کنٹریکٹ کی رپورٹ کو حکام سے مخفی رکھا،انکوائری کمیٹی سیکرٹری فنانس طارق باجوہ کی زیر نگرانی کام کر رہی تھی،انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مطابق چوہدری لطیف اینڈ سنز کو دیا گیا کنٹریکٹ قانونی اور پپرا رولز کے مطابق تھا،ملزم کی جانب سے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ ایوارڈنگ کے 8ماہ بعدمعطل کروایا گیا،چوہدری لطیف اینڈ سنز کی جانب سے 70ملین روپے بطور موبیلائیزیشن ایڈوانس ادا کئے گئے تھے تاہم پراجیکٹ پر باقاعدہ کام بھی جاری ہو چکاتھا،ملزم کی جانب سے کنٹریکٹ کے غیر قانونی معطلی کی وجہ سے حکومت کو 5.9ملین بطور جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

ترجمان نیب لاہور کے مطابق ملزم فواد حسن فواد کے یہ غیر قانونی اقدام پراجیکٹ کے غیر ضروری التواء کا باعث بنے اور پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ بھی ہوا،نیب لاہور کی جانب سے ملزم کو متعدد مرتبہ طلب کیا گیا جبکہ ملزم صرف 2مرتبہ نیب حکام کے روبرو پیش ہوا۔ملزم پر بطور سیکرٹری ہیلتھ پنجاب مہنگے داموں 6 موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کا الزام ہے،ملزم نے 2010ء میں 6 موبائل ہیلتھ یونٹس خریدے تاہم 1 یونٹ کی مالیت 55ملین تھی،ملزم غیر قانونی طور پر بینک الفلاح میں ستمبر2005تا جولائی 2006کام کرتا رہا تاہم سیکرٹری ایسٹیبلشمنٹ کی طرف ان کی تعیناتی کی درخواست کو رد کر دیا گیا۔

ملزم جے ایس گروپ کے ماتحت ادارہ سپرنٹ انرجی میں بھی تعینات رہا تاہم 9 سی این جی پمپس کی ایک ضلع سے دوسرے ضلع منتقلی کے لئے جعلی این او سی تیار کروانے میں ملوث رہا۔ملزم کے ان اقدامات سے ملکی خزانے کو مجموعی طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ترجمان نیب لاہور کے مطابق نیب حکام ملزم فواد حسن فواد کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج ( جمعہ ) احتساب عدالت کے روبرو پیش کرینگے۔