لاپتہ افراد سے متعلق انکوائری کمیشن کو اب تک مجموعی طور پر 5213 کیسز موصول ہوئے ،30 جون تک کل 5213 کیسز میں سے 3331 کیسز نمٹائے گئے،ترجمان

جمعرات 5 جولائی 2018 18:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2018ء) لاپتہ افراد سے متعلق انکوائری کمیشن کو اب تک مجموعی طور پر 5213 کیسز موصول ہوئے ہیں، کمیشن کو 31 مئی 2018ء تک مجموعی طور پر 5177 کیسز موصول ہوئے تھے جبکہ جون 2018ء کے دوران مزید 36 کیس درج کرائے گئے ہیں۔ چیئرمین نیب اور لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ کی ذاتی کوششوں سے 30 جون تک انکوائری کمیشن نے کل 5213 کیسز میں سے 3331 کیسز نمٹائے ہیں۔

جاری بیان کے مطابق انکوائری کمیشن نے جون 2018ء کے دوران 67 کیسز نمٹائے ہیں جبکہ 30 جون 2018ء تک 1815 مقدمات کو نمٹانا باقی ہے۔ کمیشن نے مجموعی طور پر جون کے دوران 537 سماعتیں کیں۔ اسلام آباد میں 204، کراچی میں 169، لاہور میں 73 اور کوئٹہ میں 91 تک سماعتیں کیں۔ جسٹس جاوید اقبال کی لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے کوششوں کو سراہا گیا ہے، ان کی ذاتی کوششوں سے کمیشن کی جانب سے 3331 لاپتہ افراد کی ان کے گھروں کو واپسی یقینی بنانے میں مدد ملی ہے۔

(جاری ہے)

لاپتہ کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے جسٹس جاوید اقبال نے بغیر اعزازیہ اور تنخواہ کے چھٹی والے دنوں میں بھی اپنے فرائض سرانجام دیئے۔ انہوں نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی شکایات ذاتی طور پر سنیں بلکہ لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کیلئے بھی کوششیں کیں۔ لاپتہ افراد کے رشتے داروں نے لاپتہ افراد سے متعلق انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس جاوید اقبال کی نمایاں خدمات کی تعریف کی ہے۔

سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق 300 سے زائد کیسز لاپتہ افراد کمیشن کو بھجوائے۔ ان تمام کامیابیوں کے پیچھے لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششیں عزم، حوصلہ اور انسانیت کا کاز ہے۔ جسٹس جاوید اقبال اس سلسلہ میں کوئی سرکاری وسائل استعمال نہیں کر رہے بلکہ اپنی ذاتی کوششوں اور وسائل سے یہ اقدامات کر رہے ہیں۔