شریف خاندان کے جرائم کی فہرست بڑی طویل، مقدمات نمٹانے کیلئے خصوصی عدالت قائم ہونی چاہیے۔خرم نواز گنڈاپور

جمعرات 5 جولائی 2018 22:34

شریف خاندان کے جرائم کی فہرست بڑی طویل، مقدمات نمٹانے کیلئے خصوصی عدالت ..
لاہور۔5 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپورنے کہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے فلڈ کنٹرول کے 400 ملین روپے میٹرو بس منصوبے پر خرچ کر کے پنجاب کے غریب کاشتکاروں کو سیلاب کی بے رحم لہروں کے حوالے کیا، ہم نیب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انسانی زندگیوں کے تحفظ کیلئے ریلیز ہونے والے 400 ملین کے فنڈز میٹرو بس منصوبہ پر خرچ کیے جانے پر نیب شہباز شریف کو طلب کرے، یہ جنوبی پنجاب کے لاکھوں کاشتکار خاندانوں اور گھرانوں کے جان و مال کے تحفظ کا معاملہ ہے۔

وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ فلڈ کنٹرول کے فنڈز میٹرو بس منصوبے پر خرچ کیے جانے کا یہ انکشاف ن لیگ کی کسی مخالف جماعت کی طرف سے نہیں بلکہ وفاقی فلڈ کمیشن کے 53 ویں اجلاس میں ہوا۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے اپنی اس مجرمانہ حرکت سے جنوبی پنجاب کے کسانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور انہیں لاوارث سمجھ کر نظر انداز کیا،انہوں نے کہا کہ 2010ء میں جنوبی پنجاب میں بدترین سیلاب آیا اور پسند وناپسند کی بنیاد پر بند توڑ کر غریب کاشتکاروں کو 200ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیااور اس سیلاب میں درجنوں شہری جاں بحق بھی ہوئے، اس تباہی پر جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا تھا، اس کمیشن نے اپنی جوڈیشل انکوائری میں بتایا کہ سیلاب کی تباہی کی ذمہ دار شہباز حکومت ہے لیکن ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی بجائے شہباز شریف نے انہیں تحفظ اور ترقیاں دیں، جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہی پر جس سیکرٹری ایریگیشن کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی اسے شہباز شریف نے ترقی دے کر انرجی بورڈ کا چیئرمین بنا دیا تھا کیونکہ جو بیوروکریٹ بھی شریفوں کیلئے ذاتی خدمات انجام دیتا تھا وہ قتل بھی کر دے تو یہ انہیں تحفظ اور ترقیاں دیتے رہے، ڈاکٹر توقیر شاہ کی مثال سب کے سامنے ہے، انہوں نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کمیشن نے سیلاب کی تباہی کی روک تھام کیلئے قابل قدر تحریری تجاویز بھی دی تھیں جن پر عمل نہیں کیاگیا اور ہر سال تباہی ہوتی رہی۔