کاشتکار کیڑوں کے حملے سے بچائو کیلئے ہفتہ میں دو بار پیسٹ کائوٹنگ کریں،ترجمان محکمہ زراعت

جمعرات 5 جولائی 2018 22:39

لاہور۔5 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2018ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ کپاس کے ضرررساںکیڑوں اور وائرس کا حملہ کھالوںاور وٹوں کے کناروںپر موجود جڑی بوٹیوں سے شروع ہوتا ہے، لہٰذا کھال اوروٹوں کوجڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں، کپا س کی زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے کپاس کی بہتر کاشت اور ابتدائی نگہداشت بہت اہمیت کی حامل ہے، بجائی کے بعد کپاس کے کھیت میں جڑی بو ٹیوں کے اگائو سے پیشگی تحفظ بہت ضروری ہے، جڑی بوٹیاں فصل کی پیداوار میں بہت زیادہ کمی کا موجب بنتی اور فصل کے نقصان دہ کیڑوں کو محفوظ پناہ گاہ مہیا کرتی ہیں، خوراکی اجزاء مثلاً پانی، ہوا، روشنی اور نامیاتی مادوں کے حصول میں فصل کی حصہ دار ہوتی ہیں، کپاس کی پتہ مروڑ وائرس اورر ملی بگ کے پھیلائو کا موجب بھی بنتی ہیں، کاشتکار ہر بار وتر آنے پر گوڈی کریں ،اس سے کپاس کی فصل کی جڑیں مضبوط اور فصل سے جڑی بوٹیاں بھی تلف ہو جائیں گی ،ترجمان نے مزید بتایا کہ بارشوں میں کپاس کی فصل کی خصوصی دیکھ بھال کریں اور اگر بارش کا پانی زیادہ کھڑا ہو جائے تو اس کو کسی ساتھ والے خالی کھیت میں منتقل کردیں کیونکہ کپاس کا پودا پانی کے معاملے میں بہت حساس ہوتا ہے اور اگر بارش کا پانی 48 گھنٹے تک کھڑا رہے تو کپاس کا پودا مرنا شروع اور پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے،ترجمان نے مزید کہا کہ کپاس کے کاشتکار ضرررساں کیڑوں سے تحفظ کیلئے ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکائوٹنگ کریں اور کیڑوں کے حملہ مشاہدہ میں آنے پر محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے مقامی مشورہ سے سپرے کریں،بارش کے بعد اگر کپاس کی رنگت پیلاہٹ مائل ہو جائے تو محکمہ زراعت پنجاب کے عملے سے مشورہ کے بعد مناسب گروتھ ریگولیٹر کا سپرے کریں،ترجمان نے مزید کہا کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق آئندہ چند روزمیں مزید بارشیں ہونے کی توقع ہے لہذٰا کاشتکار اپنی فصلوں کی دیکھ بھال کیلئے ریڈیو اور ٹی وی سے نشر ہونے والی موسمی پیش گوئی پر نظر رکھیں ،بارانی علاقوں میں کاشتکارمون سون کی بارشوں کے وتر کو محفوظ رکھنے کیلئے محکمہ زراعت کے تجویز کردہ طریقوں کے مطابق گہرا ہل چلائیںتاکہ تل،مونگ،ماش،باجرہ اور جوار کی کاشت کا بندوبست ہو سکے۔