پوری قوم کو خوشخبری سنانا چاہتے ہیں،متحدہ مجلس عمل کے متفقہ چاروں صوبوں کے امید واروں کی فہرست جا ری کر دی گئی ہے ،

مجلس عمل نئے عزم اور پوری یکسوئی کے ساتھ انتخابی میدان میں اتر رہی ہے تمام امید واربھر پور انتخابی مہم چلائیں ، مجلس 13جولائی کو عظیم الشان جلسے کے ساتھ ملتان سے عوامی رابطہ مہم کا آغا کر رہی ہے ، 14جولائی کوراولپنڈی ، 15کو کراچی 21 کو ایبٹ آباد ہزارہ ، 22جولائی کو ملاکنڈ میں عوامی جلسے منعقد کرینگے ،مستقل طور پر قائدین ایک کاروان کی صورت میں پورے ملک کا دورہ اور عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن کا ایم ایم اے کی جنرل کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 5 جولائی 2018 23:53

پوری قوم کو خوشخبری سنانا چاہتے ہیں،متحدہ مجلس عمل کے متفقہ چاروں صوبوں ..
اسلام آباد+کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جولائی2018ء) متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عوام کادینی قوتوں سے یکجا ہو کر انتخابی میدان میں اتر نے کا مطالبہ تھا ہم پوری قوم کو خوشخبری سنانا چاہتے ہیں، متحدہ مجلس عمل کے متفقہ چاروں صوبوں کے امید واروں کی فہرست جا ری کر دی گئی ہے ،مجلس عمل اب نئے عزم اور پوری یکسوئی کے ساتھ انتخابی میدان میں اتر رہی ہے تمام امید واروں کا ہدایت دی جاتی ہے وہ دل جمعی کے ساتھ عوام سے رابطے کریں اور بھر پور انتخابی مہم چلائیں اور متحدہ مجلس عمل شامل جماعتیں ایک دوسرے کی ایک جسم ہوکر ایک تحریک بن کر اپنی تمام تر تونائیاں صرف کر دیں ، متحدہ مجلس 13جولائی کو ملتان سے عوامی رابطہ مہم کا آغا کر رہی ہے جہاں ایک عظیم الشان جلسہ منعقد کرے گی جبکہ `14 جولائی کوروالپنڈی میں 15جولائی کو کراچی میں21جولائی کو ابیٹ آباد ہزراہ میں 22جولائی کو ملاکنڈ میں عوامی جلسے منعقد کرے جس مستقل طور پر قائدین ایک قافلہ بن کر ایک کاروان کی صورت میں پورے ملک کا دورہ کریں گے اور عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو متحدہ مجلس عمل کی جنرل کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں سنیٹر سراج الحق ،پروفیسر ساجد میر،علامہ ساجد علی نقوی ،لیاقت بلوچ،صاحبزادہ اویس احمد نورانی،حاجی اکرم خان درانی ،مولانا محمد امجد خان ،میاں محمد اسلم ،مفتی عبد الشکور ،رانا شفیق احمد پسروری اور دیگر شریک تھے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کا واضح موقف انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہیے یعنی 25جولائی کو ہی ہونے چاہیے یہی آئین کا تقاضا ہے انہوں نے کہاکہ ا نتخابات شفاف اور غیر جانبدرانہ ہو ںجس اعتبار سے نگران حکومت انتخابات کو غیر جانبدرانہ اور شفاف بنانے کی اپنی ذمے داری پوری کرے اور اس حوالے سے کسی بھی فریق کی جائز ،قانونی اور آئینی شکایات کا زالہ کرے انہوں نے کہاکہ ہم نہیں چاہیں گے عبوری حکومت کا کردار مشکوک ہو یا اس کوکوئی شک کی نظر سے دیکھے اسی صورت میں انتخابات کے نتائج قومی سلامتی کے لیئے بھی خطرہ بن سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ انتخابات شفاف ہونے چاہیے جس کے نتائج پر قوم اعتماد کر سکے قوم اس سے مطمئن ہو یہی ملک کے استحکام کا واحد راستہ ہے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم تمام سیا سی جماعتوں سے بھی اپیل کرتے ہیں وہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں اور مجلس عمل کے تمام جماعتیں اور کار کن بھی اس ضابطہ اخلاق کے پابند ہیں ۔