کیپٹن(ر)صفدرفیصلے سے بےخبر،مانسہرہ میں انتخابی مہم میں مصروف

احتساب عدالت کی ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مئوخر کرنے کی درخواست مسترد، نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن رصفدر کیخلاف آج ساڑھے 12بجے فیصلہ سنایا جائے گا۔میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 6 جولائی 2018 11:24

کیپٹن(ر)صفدرفیصلے سے بےخبر،مانسہرہ میں انتخابی مہم میں مصروف
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 جولائی 2018ء) : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف ،ان کی صاحبزادی مریم نواز اورداماد کیپٹن رصفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں آج فیصلہ سنایا جائے گا،اس موقع پرکیس میں نامزد نوازشریف،مریم نواز لندن میں ہیں جبکہ کیپٹن رصفدر بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے،بتایا گیا ہے کہ کیپٹن ر صفدراپنی مانسہرہ میں اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف ،ان کی صاحبزادی مریم نواز اورداماد کیپٹن رصفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے فیصلہ سنانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں،عدالت ساڑھے 12بجے کیس کا فیصلہ سنائے گی،تاہم عدالت نے نوازشریف کی کیس کافیصلہ 7روز کیلئے مئوخر کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے وکیل امجد پرویز سے استفسار کیا کہ کیپٹن ر صفدر عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟ان سے آپ کا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

جس پروکیل نے عدالت کوبتایا کہ ان کے نمبر پرکل سے رابطے کی کوشش کررہے ہیں ان کافون نمبر بند جارہا ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ کیپٹن رصفدر اپنے انتخابی حلقے مانسہرہ میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ جبکہ کیپٹن صفدر کیس کے فیصلے کا انتظار بھی کررہے ہیں۔ واضح رہے آج احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف اورمریم نواز اور کیپٹن رصفدر کیخلاف فیصلہ سنایا جائے گا۔

عدالت نے 3جولائی کوایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیا۔مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اور بچوں کے خلاف8ستمبر کو احتساب عدالت میں ریفرنسزدائر کیے گئے۔ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز، حسن اور حسین نواز سمیت کیپٹن رصفدر کو نامزد کیا گیا۔14ستمبر2017ء کوعدالت میں کیس کی پہلی سماعت ہوئی ،ساڑھے نو مہینے کیس کوسنا گیا۔26ستمبر 2017ء کو نوازشریف اور 9اکتوبر کومریم نواز پہلی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

3نومبر کونوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر عدالت میں اکٹھے پیش ہوئے۔کیس میں 18گواہان نے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔گواہان میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔ تاہم واجد ضیاء نے نوازشریف کوایون فیلڈ ریفرنس میں براہ راست ملوث ہونے کا بیان نہیں دیا۔اسی طرح عدم حاضری پرعدالت نے حسن اور حسین نواز کواشتہاری ملزم قرار دیا۔

گیارہ جولائی کونوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کیس سے الگ ہوئے پھر 19جولائی کوکیس کے ساتھ لگ گئے۔سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے علاج اور ان کی عیادت کیلئے لندن میں موجود ہیں۔مریم نواز بھی ان کے ہمراہ لندن میں ہی ہیں۔ نوازشریف کی جانب سے فیصلہ کچھ روز کیلئے مئوخر کرنے کی درخواست کی گئی جس کواحتساب عدالت نے مستردکردیا تاہم آج بھی نوازشریف کی جانب سے فیصلہ 7روز کیلئے مئوخر کرنے کی درخواست ک کی گئی ہے۔درخواست کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت کوبھجوائی گئی ہے۔تاہم عدالت نے درخواست کومسترد کردیا ہے۔جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ عدالت میں خود آکر فیصلہ سننا چاہتے ہیں۔