میر حمل کلمتی اور سید معیار جان نوری کا پسنی کے مختلف علاقوں کا دورہ،

ہزاروں افراد نے بی این پی کے حمایت کا اعلان کردیا

جمعہ 6 جولائی 2018 16:48

پسنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2018ء) میر حمل کلمتی اور سید معیار جان نوری کا پسنی کے مختلف علاقوں کا دورہ، ہزاروں افراد نے بی این پی کے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بی این پی نے اہم وکٹیں اڑا دئیے۔ پسنی ببرشور میں سنگھور قبیلے کے سینکڑوں افراد نے بی این پی کے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ قلی بازار اور گرانی میں بھی سینکڑوں افراد نے بی این پی کے حمایت کا اعلان کیا۔

پسنی سے کاروباری،سیاسی اور سماجی شخصیت بڑی تعداد میں بی این پی کے سپورٹ کرنے لگے ہیں۔۔ ببرشور میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے حلقہ پی بی 51 گوادر سے بی این پی کے امیدوار اور سابق تحصیل ناظم پسنی سید معیار جان نوری نے خطاب کیا۔ اس موقع پر طارق رند،سید وقار نوری،سید ظفر جان،سید ظہور جان، میر صابر واڈیلہ، غلام نبی بلوچ، میر یاسین کلمتی ، کیپٹن کریم بخش ، مجید عزیز اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

میر حمل کلمتی کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ علاقے کے مسائل زیادہ ہیں۔ جتنے وسائل ہوں گے عوام کے لئے خرچ کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ سال سے میں اپوزیشن میں تھا اور تین سال تک مکرانی وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک نے میرے فنڈز روکے تھے۔اور میں نے تعلیم سمیت جتنے بھی ترقیاتی منصوبوں کے پروپوزل پیش کئے تھے۔ انکو رد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں ضلع گوادر کے لئے 4.5 ارب روپیے رکھے گئے ہیں۔

اور اس بحٹ میں گوادر ضلع کے لئے ایک ہزار سے زیادہ نوکریاں رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نیمنتخب کیا تو ہر علاقے میں کمیٹیاں بناکر ترقیاتی منصوبوں کو کمیٹیوں کے نگرانی میں کروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر نوجوانوں کو تعلیم کے لئے فنڈز فراہم کیا ہے۔ تعلیم حاصل کئے بغیر ہم ترقی کے منازل طے نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچ ساحل اور وسائل کا نگہبان بن کر سیاست کررہا ہے۔

پسنی گرلز کالج کا پروپوزل میں نے 2013 میں دیا تھا۔مگر مکرانی وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک نے اسکو رد کیا تھا۔ قدوس بزنجو کے دور وزارت اعلی میں پسنی گرلز کالج منظور ہوا ہے۔ جس پر کام بہت جلد شروع ہوگا۔ بہت جلد ببرشور کے سکولوں کا وزٹ کروں گا۔ تعلیم کے ساتھ مجھے گہری لگاؤ ہے۔ مجھے گوادر کے تعلیمی مسائل سے بخوبی آگاہی حاصل ہے کیونکہ میں نے خود انٹرمیڈیٹ تک تعلیم گوادر کالج سے حاصل کیا۔

ضلع گوادر میں تعلیمی اداروں کا جتنا وزٹ میں نے کیا ہے اتنا ضلعی تعلیمی آفیسر نے نہیں کیا ہے۔ اگر عوام نے منتخب کیا تو ضلع گوادر کے تمام تحصیلوں میں ماڈرن سکول بناؤں گا۔ سی پیک اور گوادر پورٹ سے ہم اس وقت استفادہ حاصل کرسکتے ہیں جب ہمارے پاس کوالٹی ایجوکیشن ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ایسے تعلیم کے سخت خلاف ہوں کہ میٹرک نقل سے کیا جائے اور گریجویٹ پاس ایک درخواست نہ لکھ سکیں۔

ہمیں مقابلہ کے امتحانات پاس کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ببرشور کے جتنے مسائل ہیں۔ اگر منتخب ہوا سب حل کروں گا۔ الیکشن سے پہلے اپنے ذاتی خرچے سے ایک ٹرانسفارمر فراہم کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام 25 جولائی کو کلہاڑی پر مہر ثبت کرکے بی این پے کو کامیان بنائیں۔ کیونکہ بی این پی کی جیت ضلع گوادر کے عوام کی جیت ہے۔ اس موقع پر سید معیار جان نوری کا کہنا تھا کہ میں ببرشور کیعوام کا شکرگزار ہوں کہ آج سینکڑوں افراد نے ہمارے حمایت کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ مافیا سے ہے۔اور انشااللہ عوامی طاقت سے جیت ہماری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں ببرشور کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے اپنا فیصلہ باہمی اتحاد کے ساتھ کیا ہے۔