ایم ایم اے ملک وقوم کیلئے نعمت ،فرقہ وارانہ نفرت کا خاتمہ چاہتی ہے ،مولانا فضل الرحمن

آج سے میں انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کررہا ہوں ،ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کے کارکن وعہدیداران اپنے امیدواروں کیلئے انتخابی مہم تیز کردیں اقتدار میں آ کر ایم ایم اے کا پلیٹ فارم نہ صرف دین کی خدمت کریگا بلکہ ملک میں اسلامی نظام کا بھی نفاذ کرے گا ، ہم نفرتوں کی سیاست کو دفن کرینگے، عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرینگے ،صدر ایم ایم اے کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 6 جولائی 2018 19:00

ایم ایم اے ملک وقوم کیلئے نعمت ،فرقہ وارانہ نفرت کا خاتمہ چاہتی ہے ،مولانا ..
ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2018ء) ایم ایم اے کے مرکزی صدر حلقہ این اے 38ا ور 39 کے امیدوار مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایم ایم اے اس ملک وقوم کیلئے نعمت ،فرقہ وارانہ نفرت کا خاتمہ چاہتی ہے ،آج سے میں انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کررہا ہوں ،ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کے تمام کارکن وعہدیداران اپنے امیدواروں کیلئے انتخابی مہم تیز کردیں ،ایم ایم اے مذہبی جماعتوں کا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جونہ صرف دین کی خدمت کرے گا بلکہ اقتدار حاصل کرکے اسلام کے نام پر بننے والے اس ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ کرے گا ، ہم نفرتوں کی سیاست کو دفن کرینگے، عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرینگے ۔

وہ جامعتہ المعارف الشرعیہ میں ایم ایم اے وجے یو آئی کی ضلعی مجلس عاملہ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اسلامی تحریک کے مرکزی نائب صدر علامہ رمضان توقیر ،ایم ایم اے کے ضلعی امیر مولانا لطف الرحمن ،جنرل سیکرٹری زاہد محب اللہ ، ایم ایم اے وجمعیت کے عہدیداران راجہ اختر حسین ،قاری محمدیوسف، احمد خان ، تحسین اللہ گنڈہ پور ، یوسف خٹک ، حاجی رشید دھپ ،سابق ایم پی اے عبدالحلیم قصوریہ ، چوہدری اشفاق ایڈوکیٹ ، حافظ محمد شاہد ، حافظ عبدالمجید ، کاظم حسین اور انصار زیدی ودیگر موجود تھے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کے یارک سے چشمہ اور پنجاب کے کچھ اضلاع تک 55 ارب روپے کی لاگت سے سی پیک دسمبر 2018؁ء میں مکمل ہوجائے گا اور یارک سے ژوب تک ایک کھرب روپے کی لاگت سے سی پیک پر کام جلد شروع ہوجائے گا ۔ کوہاٹ ٹنل سے ڈیرہ تک دورویہ روڈ بنے گی جس کے ٹینڈر ہوچکے ہیں ۔درابن سے رمک براستہ موسیٰ زئی ،کڑی شموزئی روڈ بھی بنے گی ۔انھوں نے کہا کہ جمہوری سسٹم کو سازش کے تحت نقصان پہنچایا گیا ۔

جس کی وجہ سے سی پیک کی تعمیر میں سستی آئی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ گومل میڈیکل کالج کو میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دلوائے گے ۔زرعی یونیورسٹی کی منظوری ہم نے حاصل کی اور اس کی تکمیل بھی ہم ہی کریں گے ۔اسلامی تحریک کے مرکزی نائب صدر علامہ رمضان توقیر نے کہا کتاب کے نشان پر جوبھی الیکشن لڑے گا وہ ہمارا امیدوار ہوگا ۔مولانا فضل الرحمن کی جیت میں ہم سب کی عزت ہے ۔

ہم بھی پہاڑپور میں بڑا جلسہ کریں گے جس میں علامہ ساجد نقوی اور ایم ایم اے مرکزی قائدین آئینگے اور لوگوں کو بتائینگے کہ ہم ایک ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نفرتوں کی سیاست کو دفن کرینگے ۔عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرینگے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے جنرل سیکرٹری زاہد محب اللہ نے کہا کہ ہم ایم ایم اے کہ فیصلوں کے پابند ہیں جس کے پاس کتاب کا نشان ہوگا وہی ہمارا امیدوار ہوگاکسی دوسرے کو ہم نہیں مانتے ۔

اجلاس سے حاجی رشید دھپ ،تحسین گنڈہ پور ، شیخ احمد علی ، احمد خان نے بھی خطاب کیا ۔بعدازاں ایم ایم اے قائد مولانا فضل الرحمن نے جامعہ مسجد مفتی محمود میں جمعیت علماء اسلام اور جے یو آئی کے ورکروں کے مشترکہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے زمانے میں تلوار اور بندوق کے ذریعے اقتدار حاصل کیا جاتا تھا ۔اب ووٹ کی پرچی سے اقتدار ملتا ہے ۔

ووٹ امانت ہے اس کا صحیح استعمال کیا جائے ۔اسی سے موجودہ فرسودہ نظام بدلے گا اور ملک میںیہودی ایجنڈے پر کام کرنے والوں کو شکست دی جائے گی ۔عوام اسلامی نظریات کے حامل لوگوں کا ساتھ دیں۔انھوں نے کہا کہ میری کردار کشی کرنے والے مجھ پر اپنے دورحکومت میں ایک دھلے کی کرپشن ثابت نہ کرسکے ۔صرف میڈیا ٹرائل ہوتا رہا ۔انھوں نے کہا کہ بعض جماعتیں آئین سے اسلامی دفعات نکالنے کے درپے ہیں ۔ان دفعات کو قائم رکھنے کیلئے اور ملک میں اسلامی نظام کی نفاذ کیلئے عوام ایم ایم اے کو کامیاب بنائیں ۔پیسوں کے لالچ میں ووٹ دینا گناہ ہے اس سے بچیں ۔اپنے ضمیر کا سودا نہ کریں۔