خوراک کو ضائع کرنے کے معاملے میں سعودی باشندے سرفہرست قرار

سعودی فوڈ بینک ’اطعام’ نے خوراک کے ضیاع کرنے والوں پر جرمانے کی تجویز دے دی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 6 جولائی 2018 18:38

خوراک کو ضائع کرنے کے معاملے میں سعودی باشندے سرفہرست قرار
ریاض( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 جُولائی 2018) خوراک کو محفوظ بنا کر اُسے ضائع ہونے سے بچانے اور مستحق لوگوں تک پہنچانے کے عزم پر کاربند سعودی فلاحی ادارے اطعام نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اضافی خوراک پر فی کلو کے حساب سے ہزار سعودی ریال کا جرمانہ عائد کرے۔ یہ تجویز اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی چشم کُشا رپورٹ کے بعد دی گئی ہے‘ جس میں بتایا گیا تھا کہ خوراک کو ضائع کرنے کے اعتبار سے سعودی عرب کے عوام دُنیا بھر میں سرفہرست ہے۔

اس مملکت میں سالانہ 427 ٹن خوراک کوڑے کا ڈھیر بن جاتی ہے۔ وزرات برائے ماحول‘ آب و زراعت کی جانب سے لگائے گئے ایک تخمینے کے مطابق مملکت بھر میں خوراک کا 40 فیصد حصّہ کسی کے مُنہ میں جانے کی بجائے ضائع ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اطعام کے سیکرٹری جنرل فیصل شوہان نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کی جانب سے وزارت برائے بلدیہ و دیہی امور کی دمام میں واقع برانچ کو تجویز بھیجی گئی ہے کہ خوراک کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے خوراک ذخیرہ کرنے کے مراکز‘ ریسٹورنٹس اور شادی ہال کو جبراً ایک معاہدے کا پابند کیا جائے جس کے تحت خوراک کو ضائع ہونے سے بچایا جائے ۔

جبکہ خلاف ورزی کی صورت میں ریسٹورنٹس اور شادی ہالز وغیرہ کو فی کلو کے حساب سے ایک ہزار سعودی ریال کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران اُن کے ادارے کی جانب سے18 لاکھ روٹیاں اور سالن کے علاوہ پھلوں اور سبزیوں کی ٹوکریوں سے ریاض اور جدہ کے علاوہ دیگر علاقوں میں ڈھائی ہزار کی کفالت کی گئی۔ اس حساب سے اطعام کی جانب سے نادار لوگوں کو دی جانے والی خدمات میں 51فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔