Live Updates

ایک اور جمعہ کے دن عدالتی فیصلہ نواز شریف پر بھاری پڑا

پانامہ کیس میں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ سے نا اہلی ، سپریم کورٹ میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نواز شریف کی تاحیات نا اہلی اور انکو پارٹی صدارت سے ہٹانے سے متعلق فیصلہ بھی جمعہ کے روز سنایا گیا عمران خان کی اہلی اورجہانگیر ترین کی نااہلی، اصغر خان کیس کا فیصلہ،3نومبر کی ایمرجنسی کا فیصلہ اور آمر پرویز مشرف کو صدارتی الیکشن لڑنے کی اجازت دینے سمیت متعدد اہم فیصلے جمعہ کے روز سنائے گئے

جمعہ 6 جولائی 2018 19:38

ایک اور جمعہ کے دن عدالتی فیصلہ نواز شریف پر بھاری پڑا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جولائی2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)اور اس کے قائد نواز شریف سے متعلق کیسوں میںعدالتوں کی جانب سے جمعہ کے روز سنائے گئے فیصلوں کی روایت برقرار رہی اور جمعے کے دن عدالتی فیصلہ نواز شریف پر بھاری پڑا۔ پانامہ کیس میں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ سے نا اہلی ،سپریم کورٹ میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نواز شریف کی تاحیات نا اہلی اور انکو پارٹی صدارت سے متعلق نا اہلی کا فیصلہ بھی جمعہ کے روز سنایا گیا اسکے علاوہ عمران خان کی اہلی اورجہانگیر ترین کی نااہلی، اصغر خان کیس کا فیصلہ،3نومبر کی ایمرجنسی کا فیصلہ اور آمر پرویز مشرف کو صدارتی الیکشن لڑنے کی اجازت دینے سمیت متعدد اہم فیصلے جمعہ کے روز سنائے گئے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزاحتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10سال ، مریم نواز کو 7 اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنا تے ہوئے نواز شریف کو 80 لاکھ پاونڈز اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاونڈز کا جرمانہ کیا ،احتساب عدالت نے شریف فیملی کی ملکیت لندن فلیٹس سرکار ضبط کرنے کا بھی حکم د یا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ 10برس کے دوران سپریم کورٹ کی جانب سے دیئے گئے کئی فیصلے تاریخی اہمیت کے حامل ہیں اور یہ بھی حسن اتفاق ہے کہ ان میں سے اکثر فیصلے جمعے کو دیئے گئے ہیں۔

پاناما لیکس 2016میں منظر عام پر آیاتھا اس نے جہاں پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا وہیں پاکستان بھی اس سے دور نہ رہ سکا، ہزاروں آف شور کمپنیوں میں نواز شریف کے بچوں کی کمپنیوں سے متعلق تفصیلات بھی منظر عام پر آئیں اور معاملہ منتخب ایوان اور سڑکوں سے ہوتا ہوا سپریم کورٹ جا پہنچا۔ سپریم کورٹ نے دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔

یہ فیصلہ 28جولائی 2017کو جمعے کے دن آیا تھا۔مسلم لیگ (ن)کے رہنما جاوید عباسی نے جہانگیر ترین اور عمران خان کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 15دسمبر 2017کو بروز جمعہ عمران خان کو اہل جب کہ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دیا تھا۔جہانگیر ترین سمیت کئی افراد نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کے تعین کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں۔

عدالت عظمی نے اس کیس کا فیصلہ 13اپریل 2018بروز جمعہ سنایا، فیصلے کی روشنی میں نواز شریف اور جہانگیر ترین تاحیات نااہل قرار پائے۔جمعے کے روز کئے گئے عدالتی فیصلے صرف نواز شریف کے خلاف ہی نہیں آئے بلکہ جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی اور پی سی او کو غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ بھی جمعے کے دن ہی سنایا گیا تھا۔اس سے پہلے بھی سپریم کورٹ جمعہ کے روز ہی کئی اہم کیسوں کے فیصلے سناچکی جس نے پاکستانی سیاست کو نیا موڑ دیا۔

3نومبر 2007 پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگادی ،یہ کیس سپریم کورٹ کے سامنے آیا اور 24مارچ 2008 کو ایمرجنسی کو غیرقانونی قرار دیدیا گیا ۔ جسٹس ڈوگر سمیت 17ججز کی تعیناتی بھی کالعدم قرار پائی ۔اس دن بھی جمعہ تھا۔20جولائی 2007 معزول چیف جسٹس افتخار چودھری کا فیصلہ 13رکنی بنچ نے سنایا اور صدارتی ریفرنس منسوخ کردیا ۔ اس دن بھی جمعہ تھا۔28ستمبر 2007 سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو یونیفارم میں صدارتی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی اس دن بھی جمعہ تھا۔ اصغر خان کیس کا فیصلہ بھی19اکتوبر2012بروز جمعہ کو سنایا گیا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات