سابق وزیراعظم نواز شریف نے وطن واپس آنے کا اعلان کردیا

کلثوم نوازکی طبیعت میں بہتری کے ساتھ ہی واپس آجاؤں گا،ووٹ کی عزت کی قیمت ہتھکڑی یاجیل ہے توواپس آرہاہوں،نئی نسلوں کی آزادی اور غیرت کا جھنڈا اٹھایا ہے،عوام میرا ساتھ دیں،عوام 25جولائی کوووٹ سے خوف کی زنجیروں کوتوڑ دیں،انشاء اللہ الیکشن فتح یاب ہوگی۔مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 6 جولائی 2018 20:02

سابق وزیراعظم نواز شریف نے وطن واپس آنے کا اعلان کردیا
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 جولائی 2018ء) :پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے وطن واپس آنے کا اعلان کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ووٹ کی عزت کی قیمت ہتھکڑی یاجیل ہے توواپس آرہاہوں،نئی نسلوں کی آزادی اور غیرت کا جھنڈا اٹھایا ہے،عوام میرا ساتھ دیں،عوام 25جولائی کوووٹ سے خوف کی زنجیروں کوتوڑ دیں،انشاء اللہ الیکشن فتح یاب ہوگیانہوں نے احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ آپ واپس نہ آؤ حالات معمول پرآجائیں گے۔

لیکن میں نے اپنے یا اپنی بیٹی کیلئے نہیں سوچا۔اس سازش میں شریک افراد کون ہیں۔قوم ان کامحاسبہ کرے گی۔بلکہ ان کے سیاسی مہروں کا بھی جوان کے آلہ کار بنتے ہیں ان کا بھی محاسبہ کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے صرف 109پیشیاں نہیں بلکہ غداری کے فتوے بھی لگے۔کوئی پھانسی چڑھتا ہے کسی کوہتھ کڑیاں لگتی ہیں، کسی کووزارت عظمیٰ سے نکال باہر کیاجاتا ہے۔

کسی کوغدار قراردیاجاتا ہے۔سیاسی مذہبی پارٹیوں سے دھرنے کروائے جاتے ہیں۔میڈیاکوجبراً خاموش اور اخبارات کوروکا جاتا ہے، صحافیوں کوتشدد کانشانہ بنایا جاتا ہے۔بلکہ کچھ سال قبل مار کردریامیں لاش پھینک دی گئی۔ان کے اداروں کونقصان اور سیاسی جماعتوں کی توڑ پھوڑ کی جاتی ہے۔وفاداریاں تبدیل اور انتخابی امیدوار نااہل کروائے جاتے ہیں،نیب کواس گھناؤنے کاروبار کا آلہ کار بنایا جاتا ہے پھر استعمال کیاجاتا ہے۔

ن لیگ کے امیدواروں کونشان چھینے جاتے ہیں۔بلوچستان میں سینٹ کا چیئرمین بنا دیا جاتا ہے۔میرے خلاف سزا کرپشن پر نہیں ہے۔میڈیا میں فیصلے میں لکھا ہے کہ استغاثہ کہتا ہے کہ کوئی کرپشن کاالزام ثابت نہیں کرسکی۔کرپشن ، سرکاری خزانے کی لوٹ مار یا خرد برد نہیں، یہ سزا مجھے پاکستان کی 70سالہ تاریخ کارخ موڑنے کے جرم میں دی گئی ہے۔دو سال عدالت می مقدمہ چلنے اور آج کے فیصلے میں بھی یہ نہیں بتایا گیا کہ میں نے کس کی اور کب چوری کی؟ اور کس کے خزانے سے چوری کی ہے۔

یہ سوال پوچھے جارہے ہیں اور پوچھے جاتے رہیں گے۔یہ سزائیں میراراستہ نہیں روک سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے سامنے عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ جب تک پاکستانی اس زنجیر سے آزاد نہیں ہوجاتے جب ان کوحق بات کہنے پرجکڑ دیاجاتاہے۔چند جج اور چند جرنیل ملکر اس ملک پرمسلط کردیتے ہیں۔ جب تک عوام کوان کاحق حکمرانی اور ووٹ کوعزت نہیں مل جاتی میں یہ جدوجہد جاری رکھوں گا۔

انگریزوں سے آزادی کے بعد مٹھی بھرلوگوں کی غلامی میں آجائیں ۔ایسے لوگ جوآئین کا حلف اٹھا کرمسلط ہوجاتے ہیں۔آج کافیصلہ میری جدوجہد کاحصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں یہ ستر سالہ تاریخ سے دیکھ رہاہوں ۔میں اس جدوجہد کے تسلسل کیلئے پاکستان واپس آرہا ہوں۔میں جیل میں بھی اس جدوجہد پرقائم رہوں گا۔عوام میرا ساتھ دیں۔میں نے آنے والی نسلوں کی آزادی اور غیرت کا جھنڈا اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 25جولائی کوووٹ کے ذریعے ان خوف کی زنجیروں کوتوڑ دو۔میں ہرووٹرزسپورٹرزکے جذبے کی دل سے قدر کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ سلام کرتا ہوں ورکروں نے میرا ساتھ دیا اورحوصلہ بڑھایا۔ان بدترین حالات میں بھی مسلم لیگ ن لیڈ کررہی ہے۔انشاء اللہ 2018ء کے الیکشن فتح یاب ہوگی۔انہوں نے کہاکہ میں ووٹ کی عزت کیلئے اور اگر اس کی قیمت زنجیر،ہتھکڑی یا جیل ہے تومیں یہ قیمت چکانے کیلئے آرہاہوں۔

نوازشریف نے کہا کہ میری اہلیہ کی طبیعت انتہائی خرا ب ہے قوم سے اپیل ہے کہ ان کیلئے دعا کریں ۔اہلیہ کی طبعیت بہتر ہوتے ہی وطن واپس آجاؤں گا۔خواہش ہے کہ وطن واپسی سے پہلے کلثوم نواز سے میری گفتگو ہوجائے۔روز اسی امید سے اسپتال آتا ہوں کہ میری ان سے بات ہوجائے۔لیکن پھر واپس چلاجاتا ہوں۔وہ میری شریک حیات ہیں ہمارا 47سال کا ساتھ ہے۔