دُبئی:پانچ سال سے مفرور پاکستانی قابو آ ہی گیا

ملزم نے اپنے ہم وطن ڈکیتوں کے ساتھ مِل کر لاکھوں روپے مالیت کی کیبلز لُوٹی تھیں

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 7 جولائی 2018 16:23

دُبئی:پانچ سال سے مفرور پاکستانی قابو آ ہی گیا
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جُولائی 2018) ڈکیتی اور تشدد کے الزام میں مطلوب پاکستانی بالآخر گرفتار ہو ہی گیا۔ ملزم ایک ڈکیت گینگ کا حصّہ تھا جس اپنے دیگر پاکستانی ساتھیوں کے ساتھ مِل کر 2013ء میں ایک کمپنی کے ویئر ہاؤس میں گھُس کر ڈکیتی اور تشدد کی واردات کی تھی۔ ملزم کو اُس کی مفروری کے دوران عدالت کی جانب سے تین سال قید کی سزا سُنائی تھی جبکہ اُس کے دیگر 4گرفتار ساتھیوں کو بھی سزا سُنائی گئی تھی۔

ملزمان پر کمپنی کے گودام میں گھُس کر وہاں دو محافظوں کو مار پیٹ کر رسیوں سے باندھنے‘ اُنہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے اور کیبل لُوٹنے کا الزام تھا۔ ملزمان نے ڈکیتی کی واردات کے دوران گارڈز کو تشدد کا نشانہ کر وہاں سے 730,000 امارتی درہم کی مالیت کی کیبلز لُوٹ لی تھیں۔

(جاری ہے)

ان پانچوں افراد کو تین سال کی سزا بھگتنے کے فوری بعد ڈی پورٹ بھی کیا جاناتھا۔

ملزم کو اُس کی غیر موجودگی میں ہی سزا سُنائی گئی تھی۔ جسے پولیس نے تلاش بسیار کے بعد بالآخر گرفتار کر کے سرکاری استغاثہ کے حوالے کر دیا۔ ملزم نے اپیل کورٹ میں اپنی سزا کی مُدت میں کمی کی درخواست دائر کی تھی تاہم جج سعید سالم بن صارم نے ملزم کی اپیل خارج کر تے ہوئے اس کی سابقہ سزا کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق ڈکیت گینگ نے دو نیپالی گارڈوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اُنہیں کرسیوں سے باندھ دیا ۔

جس کے بعد انہوں نے الیکٹرک اور کاپر کیبلز ‘ دو ٹیلی فون اور دیگر اشیاء چُرا لیں۔ اس کیس میں 14 افراد اور بھی ملوث تھے جن کی گرفتاری ابھی تک عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ جبکہ پہلے گرفتار ملزمان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اُنہیں دباؤ میں لا کر زبردستی اُن سے اقبالِ جُرم کروایا ہے۔ پولیس افسر کا عدالت میں کہنا تھا کہ ملزمان نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا تھا کہ اُنہوں نے چُرائی گئی کیبلوں کو سکریپ کے طور پر شارجہ میں ایک لاکھ بتیس ہزار درہم کے عوض بیچ دیا تھا۔