ن لیگ نے مریم نواز کی جگہ متبادل امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیئے

علی پرویز ملک کو این اے 127 جبکہ پی پی 173 سے عرفان شفیع کھوکھر کو ٹکٹ جاری کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 7 جولائی 2018 18:32

ن لیگ نے مریم نواز کی جگہ متبادل امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیئے
لاہور (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 جولائی 2018ء) ن لیگ نے مریم نواز کی جگہ متبادل امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیئے، علی پرویز ملک کو این اے 127 جبکہ پی پی 173 سے عرفان شفیع کھوکھر کو ٹکٹ جاری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے کے بعد نااہل قرار دی جانے والی سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی جگہ متبادل امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیئے گئے ہیں۔

مریم نواز قومی اسمبلی کے حلقے این اے 127 اور صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 173 سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار تھیں۔ تاہم احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد علی پرویز ملک کو این اے 127 (لاہور) سے ٹکٹ جاری کر دیا گیا۔ دوسری جانب پی پی 173 سے مسلم لیگ (ن) نے عرفان شفیع کھوکھر کو ٹکٹ جاری کیا۔ علی پرویز ملک اور عرفان شفیع کھوکھر انتخابی نشان شیر الاٹ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست دیں گے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ قطری خط جھوٹا اور جعلی تھا،احتساب عدالت نے نوازشریف کی تمام جائیداد ضبط کرنے اورایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قرقی کاحکم دے دیا ہے،احتساب عدالت نے نوازشریف کو10سال قید کی سزا،8ملین پاؤنڈ جرمانہ ، مریم نواز کو7سال قید،2ملین پاؤنڈ کا جرمانہ اور کیپٹن ر صفدر کوایک سال قید کی سزا بھی سنادی ہے،تینوں ملزمان کوان کی عدم موجودگی میں قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نوازاور ان کے دامادکیپٹن رصفدر کوایک سال سزا سنائی گئی ہے۔مریم نواز کوجعلی دستاویزات تیار کرنے پر دھوکہ دہی ثابت ہوئی ہے جس پرانہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔احتساب عدالت نے نوازشریف کو10سال قید کی سزا،8ملین پاؤنڈ جرمانہ ، مریم نواز کو7سال قید،2ملین پاؤنڈ کا جرمانہ اور کیپٹن ر صفدر کوایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ واضح رہے احتساب عدالت نے 3جولائی کوایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اور بچوں کے خلاف8ستمبر کو احتساب عدالت میں ریفرنسزدائر کیے گئے۔ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز، حسن اور حسین نواز سمیت کیپٹن رصفدر کو نامزد کیا گیا۔14ستمبر2017ء کوعدالت میں کیس کی پہلی سماعت ہوئی ،ساڑھے نو مہینے کیس کوسنا گیا۔

26ستمبر 2017ء کو نوازشریف اور 9اکتوبر کومریم نواز پہلی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔3نومبر کونوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر عدالت میں اکٹھے پیش ہوئے۔کیس میں 18گواہان نے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔گواہان میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔ تاہم واجد ضیاء نے نوازشریف کوایون فیلڈ ریفرنس میں براہ راست ملوث ہونے کا بیان نہیں دیا۔

اسی طرح عدم حاضری پرعدالت نے حسن اور حسین نواز کواشتہاری ملزم قرار دیا۔گیارہ جولائی کونوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کیس سے الگ ہوئے پھر 19جولائی کوکیس کے ساتھ لگ گئے۔سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے علاج اور ان کی عیادت کیلئے لندن میں موجود ہیں۔مریم نواز بھی ان کے ہمراہ لندن میں ہی ہیں۔ نوازشریف کی جانب سے فیصلہ کچھ روز کیلئے مئوخر کرنے کی درخواست کی گئی جس کواحتساب عدالت نے مستردکردیا تاہم آج بھی نوازشریف کی جانب سے فیصلہ 7روز کیلئے مئوخر کرنے کی درخواست ک کی گئی ہے۔

درخواست کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت کوبھجوائی گئی ہے۔تاہم عدالت نے درخواست کومسترد کردیا ہے۔جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ عدالت میں خود آکر فیصلہ سننا چاہتے ہیں۔