مہاجروں تم کو فیصلہ کرنا ہوگا کیا تم کو شہداء قبرستان والا کراچی چاہئے یا تم کو امن والا سکون والا کراچی چاہئے، مصطفی کمال

میں نفرتوں کو دل سے نکال کر محبتوں کو دل میں بسانا چاہتاہوں کراچی سمیت ملک بھر میں بھائی چارگی، یگانگت کی فضا ء قائم کرنا چاہتاہوں، چیئرمین پی ایس پی

ہفتہ 7 جولائی 2018 19:42

مہاجروں تم کو فیصلہ کرنا ہوگا کیا تم کو شہداء قبرستان والا کراچی چاہئے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین سید مصطفی کمال نے کہاکہ میں نفرتوں کو دل سے نکل کر محبتوں کو دل میں بسانا چاہتاہوں کراچی سمیت ملک بھر میں بھائی چارگی، یگانگت کی فضا ء قائم کرنا چاہتاہوں میں بھائی کو بھائی سے ملانا چاہتوں اگر اس کی پاداش میں مجھے چاہے ایک ووٹ بھی نہ ملے لیکن اپ لوگوں کے پاس اپنے مسائل کے حل کئے پی ایس پی سے بہتر کوئی اپشن نہیں ہے، کراچی والوں ہم ہی وہ لوگ ہیں جو تمہارے بچوں کے بہترین مستقبل کے لئے جدوجہدکررہے ہیں اورکراچی والوں اپنے بچوں کا مستقبل ان ظالموں کے ہاتھ دیکر مت جاؤ ہم ان ظالموں سے پیسوں سے مقابلہ نہیں کر سکتے ہم اپنے کام سے ان کا مقابلہ کرینگے اور25 جولائی کو بیلٹ پیپر پر ڈولفن پر مہر لگا کر اپنے حالات کو بدلنا ہے،یہ وہ شہر ہے جس کی ترقی کی مثالیں دی جاتی تھی اور آج جب کچرے کی بات ہوتی ہے تواس شہر کا نام لیا جاتا ہے کتنے افسوس کی بات ہے اس شہر کے محافظوں نے چور کے ساتھ مل کر میرے شہر کو لوٹا ہے،مہاجر پڑھنے لکھے والے لوگ تھے تعلیم ہمارا زیور تھا جب تم گھروں میں ہی نہیں رہ سکتے تو تعلیم کیسے حاصل کروگے اے مہاجروں تم کو فیصلہ کرنا ہوگا کیا تم کو شہداء قبرستان والا کراچی چاہئے یا تم کو امن والا سکون والا کراچی چاہئے اورمیں ارباب اختیار سے کہتا ہوں کہ ہمارے آنے کے بعد ایک پتھر بھی ہمارے کسی کارکن نے کسی کو نہیں مارا خدارا آپ بھی کراچی کے نوجوانوں پر نظر کرم کریں ان کو بھی ایک بار عام معافی دیں ان خیالات اظہار انہوں نے اورنگی ٹاؤن میں این اے 251، پی ایس 117 کے مرکزی الیکشن آفس اورایف سی ایریا میں این اے 255، پی ایس 127 کے الیکشن آفس کے افتتاحی تقریب اورالکرم اسکوائر میں واقع ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مرکزی الیکشن سیل موجود کارکنان سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اورنگی ٹاؤن کے لوگوں تم کو دوسروں کو تو اپنے مسائل بتانے کی ضرورت ہے لیکن مصطفی کمال کو تمہیں اپنے مسائل بتانے کی ضرورت نہیں میں نے پچاس لاکھ گیلن پانی منگھو پیر سے لاکر اورنگی کے ان علاقوں میں پہنچایااوراورنگی کا راستہ کٹی پہاڑی سے نکال کر نارتھ ناظم آباد سے ملایاانہوں نے کہاکہ اس شہر میں ایک پارٹی کی حکومت ہے اور صوبے میں دوسری پارٹی کی حکومت ہے اب یہ حکمران تم سے ووٹ مانگنے آئینگے لیکن کس منہ سے ووٹ مانگیں گے انہوں نے کہاکہ ہم اپنے کارکنوں سے ہی پیسے جمع کر کے الیکشن لڑنے جارہے ہیں ہم تمہارے ٹیکسوں کے دئیے ہوئے پیسوں میں چوری کر کے الیکشن پر نہیں لگا رہے انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے شہداء قبرستان آباد کیا ان کو شہداء صرف جب یاد آتے ہیں جب فاروق ستار اور خالد مقبول آپس میں لڑتے ہیں اللہ نے اس شہر کے ہزاروں لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی ہیں اگر ایک شخص کی جان بھی ہماری وجہ سے بچ جائیتو یہ کام ہمارے الیکشن میں کامیاب ہونے سے بہتر ہے،انہوں نے کہاکہ میں مراعات حاصل کرنے کیلئے تم سے یہ بات نہیں کر رہا بلکہ اللہ کی رضا کیلئے تم سے یہ بات کہہ رہا ہوں انہوں نے کہاکہ ایک جلسہ پیپلز پارٹی کا ہونے پر یہ مہاجروں کے نام نہاد لیڈر کہتے ہیں کہ جاگ مہاجر جاگ کیا ٹنکی گراونڈ میں جلسہ کرنے کی بعد مہاجروں کے حقوق مل گئے انہوں نے کہاکہ مہاجروں کی ایک نسل بھاگتی پھر رہی ہے ایک نسل قبر میں چلی گئی اور ایک نسل پابند سلاسل ہے تم میں سے مجھے ایک شخص بھی ووٹ نہ دے میں جاگ مہاجر جاگ کا نعرہ نہیں لگاونگا میں تمہارے دشمن بنانا نہیں چاہتا میں تمہارے دوست بڑھانا چاہتا ہوں انہوں نے کہاکہ اس شہر کے برجز انڈر پاسز کا بیڑہ غرق کردیا گیا مینٹیننس نام کی کوئی چیز نہیں،عوام بسوں کی چھتوں پر سفرکر نے پر مجبور ہیں شہریوں کے پینے کیلئے صاف پانی نہیں مائیں بہنیں پانی کے ٹینکر کیلئے لائنوں میں گھنٹوں کھڑی رہتی ہیں اس مو قع پر این اے 255 نامزد امیدوار ڈاکٹر جمیل راٹھور نے کہاکہ کراچی والوں آپ کو ظالم کا ساتھ نہ دیکر ظلم کو روکنا ہے اور ایماندار لوگوں کو منتخب کرنا ہے اورجب آپ لوگ ایماندار لوگوں کو منتخب کرینگے تو آپ کا پیسا آپ کے مسائل کے حل کیلئے استعمال ہوگاپی ایس 99 نامزد زامیدوار تاج محمد اکا خیل نے کہاکہ مصطفٰی کمال کے پاس وژن ہے اور انہوں نے پہلے بھی کراچی بنایا تھا وہ جانتے ہیں کہ کراچی کو پھر کیسے بنانا ہے ا س مو قع پر چیئرمین مصطفی کمال کی قیادت میں پی ایس پی کی ریلی الکرم اسکوائر سے ایف سی ایریا پہنچی تووہاں پر موجود شرکاء نے ریلی زبردست استقبال کی اور نعرے بازی کی۔