نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس،

عام انتخابات ، ممکنہ سیلاب ، ڈینگی و پولیو سے بچائو کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ تھرٹس کے پیش نظر اہم سیاسی لیڈروں کو فول پروف سکیورٹی دینے کا فیصلہ، 2لاکھ 59ہزار سے زائد پولیس افسر و اہلکار الیکشن ڈیوٹی پر مامور ہونگے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ضلعی وڈویژنل انتظامیہ او رپولیس کو قانون کے تحت بلاامتیاز کارروائی کا حکم انتخابات کے پرامن اور شفاف انعقاد کی قومی ذمہ داری کی ادائیگی میں سرخرو ہوں گے،ڈاکٹر حسن عسکری

ہفتہ 7 جولائی 2018 23:25

نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس،
لاہور۔7 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جولائی2018ء) نگران وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری کی زیرصدارت وزیراعلی آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ 3گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں عام انتخابات کی تیاریوں ، ممکنہ سیلاب ، ڈینگی اور پولیو سے بچائو کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ الیکشن ڈیوٹی کے لئے مجموعی طو رپر 2لاکھ 59ہزار سے زائد پولیس افسر اور اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں اہم سیاسی شخصیات کو درپیش تھرٹس کے پیش نظر فول پروف سکیورٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا۔امیدواروں کو بھی سکیورٹی دی جائے گی اور اسی طرح جلسے ، جلسوں اور ریلیوں کو بھی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ نگران وزیراعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 141 قومی او ر297صوبائی نشستوں پر انتخابات کے لئے 47473 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں اور پولنگ سٹیشنز پر کم ازکم ضروری سہولتیں مہیا کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان آرمی، رینجرز اور دیگر سکیورٹی ایجنسیز کے ساتھ امن عامہ کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ پنجاب بھر میںانتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے دفعہ 144نافذ کی گئی ہے۔ کابینہ کمیٹی برائے امن وامان باقاعدگی سے امن عامہ کی صورتحال اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے رہی ہے۔ نگران وزیراعلیٰ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قانون کے تحت بلاامتیاز کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی وڈویژنل انتظامیہ او رپولیس خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہاہے۔ عام انتخابات کا پرامن او رشفاف انعقاد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ہر ایک نے دیانتداری ،ایمانداری اور نیک نیتی سے اپنا فرض نبھانا ہے۔اگر آپ محنت ، عزم اور جذبے سے فرائض سرانجام دیں گے تو قومی ذمہ داری نبھانے میں سرخرو ہوں گے۔نگران حکومت تمام تر اقدامات مشاورت سے کر رہی ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ امن وامان کی صورتحال اورسکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔سیاسی رہنمائوں کی سکیورٹی کے ساتھ جلسے، جلسوں او رکارنر میٹنگز کی سکیورٹی پر بھی فوکس کیا جائے۔ کامیاب الیکشن کے لئے انتخابی ضا بطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ انتظامیہ او رپولیس امیدواروں سے قریبی را بطہ رکھیں او رضابطہ اخلاق کی پابندی کرائی جائے۔

ضابطہ اخلاق پر پابندی کے لئے امیدواروں سے مشاورت بھی کی جائے۔ نگران صوبائی حکومت شفاف او رپرامن الیکشن کے انعقاد کیلئے ہر سطح پر تعاون جاری رکھے گی۔ متعلقہ محکموں کا آپس میں قریبی رابطہ انتہائی ضر وری ہے ۔ اجلاس میںممکنہ سیلاب کے پیش نظردریائوں کے حفاظتی بند اورپشتوں کی مستقل نگرانی کا فیصلہ کیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مون سون کے دوران ممکنہ سیلاب کے اندیشے کے پیش نظر انتظامات اور تیاریوں میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

بارشوں کے دوران ریلیف اور ریسکیو آپریشن کے لئے متعلقہ محکمے خود کو اپ ڈیٹ رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ فلڈ مانیٹرنگ کے لئے قائم مرکزی کنٹرول روم 24/7 کام کررہا ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی کوارڈینیشن ٹیمیں رابطے میں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جو تیاریاں نظر آ رہی ہیں ان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد بھی ہونا چاہیئے۔ حالیہ بارشوں کے دوران محکموں نے بہترین کارکردگی دکھا کر اچھی مثال قائم کی ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر ٹیم ورک کے طو رپر سب ملکر کام کریںتو کم وقت میں اچھے نتائج آتے ہیں۔

نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دریائوں کے بند اور حفاظتی پشتوں کو باقاعدگی سے چیک کیا جائے۔ نگران وزیراعلیٰ نے ڈینگی کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ ڈینگی کی وباء سے بچنے کے لئے فعال انداز میں وضع کردہ پلان پر عملدرآمد کیاجائے۔ پلان بنانا اگرچہ اہم ہے لیکن اس پر عملدرآمد کرنا ایک چیلنج ہے ۔پلان او راس پر عملدرآمد میں جس قدر تفاوت کم ہوگی اتنی کامیابی ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو ایک قومی ذمہ داری ہے، اس کیلئے مشترکہ اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ اجلاس کو الیکشن کی تیاریوں ، ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے انتظامات ، ڈینگی کی صورتحال اور پولیو کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اے کیٹیگری پولنگ سٹیشنز کی تعداد 6335، بی کیٹیگری پولنگ سٹیشنز کی تعداد 16944 اور سی کیٹیگری پولنگ سٹیشنز کی تعداد 24201 ہے۔

پنجاب میں اب تک ضابطہ اخلاق کی 2832 خلاف ورزیاںرپورٹ ہوئیں،جس پر قواعد و ضوابط کے تحت کارروائیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔اجلاس میں اہم سیاسی شخصیات کو درپیش تھرٹس اور حفاظتی انتظامات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے 854کشتیاں، 17968 لائف جیکٹس، 4059لائف رنگز، 1437ڈی واٹرنگ سیٹ،48799ٹینٹس، 21620 کمبل، 52بوٹ ٹرالیز ، 30 جنریٹرز ، 49939پلاسٹک میٹس اور 43226مچھر دانیوں کا سٹاک کر لیا گیاہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈینگی کنٹرول کرنے کے لئے سرویلنس ٹیمیں کام کررہی ہیں۔ امسال ڈینگی سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی جبکہ ڈینگی کے مشتبہ کیسوں کی تعداد بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہے۔ اسی طرح انسداد پولیو کیلئے بھی انتظامات مکمل ہیں اوررواں برس پنجاب میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ نگران صوبائی وزراء ظفر محمود، شوکت جاوید ، جواد ساجد ،سعید اللہ بابر ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور آر پی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔