برہان وانی کی دوسری برسی پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹرڈائون، حریت قیادت نظربند

بھارتی حکومت نے وادی کو ایک بار پھر پولیس چھاونی میں تبدیل کر دیا، بعض علاقوں میں کرفیو، انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی

اتوار 8 جولائی 2018 15:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جولائی2018ء) آزادی کی تحریک میں نئی روح پھونکنے والے شہید حریت پسند نوجوان برہان وانی کی دوسری برسی پر مقبوضہ وادی میں مکمل شٹرڈا ئو ن ہڑتال کی جارہی ،بھارتی حکومت نے وادی کو ایک بار پھر پولیس چھاونی میں تبدیل کر دیا ،کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت قیادت کو نظر بند کردیا،مظاہروں کو ناکام بنانے کے لیے بعض علاقوں میں کرفیو لگاتے ہوئے انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی۔

اتوار کو مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان برہان وانی کیدوسری برسی منائی گئی ۔برہان وانی کی دوسری برسی کے موقع پر بھارتی حکومت نے وادی کو ایک بار پھر پولیس چھاونی میں تبدیل کر دیا ہے جب کہ کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے انٹرنیٹ سروس بھی تاحکم ثانی بند کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

مقبوضہ جموں وکشمیر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا اور احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری وادی میں گشت کرتی رہی ۔

برہان وانی ایک ہونہار طالب علم تھا، جس نے بھارتی فوجیوں کے مظالم کے خلاف صرف 15 سال کی عمر میں آزادی کی خاطر ہتھیار اٹھائے، 8 جولائی 2016 کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوان برہان مظفر وانی کی شہادت نے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی۔ برہان مظفر وانی کی دوسری برسی نے یادوں کے زخم تازہ کردیے ہیں، برہان وانی کی شہادت نے سات دہائیوں سے حق خودارادیت کیلئے لڑنے والے کشمیریوں کی تحریک آزادی میں نیا جوش پیدا کیا۔

برہان وانی شہید کی عمر 22 سال تھی جب 8 جولائی 2016 کو جنوبی مقبوضہ جموں کشمیرکے ایک گا ئو ں پر بھارتی فوجی درندوں نے ہلہ بول دیا۔ اس وقت برہان وانی اور ان کے دو ساتھی جس مکان میں تھے۔ اسے بم مار کر تباہ کر دیاگیا جس سے برہان وانی سمیت تینوں کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔برہان وانی نے سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کوجگایا اور اس کوشش کے نتیجے میں دیکھتے ہی دیکھتے درجنوں نوجوان اس تحریک کاحصہ بن گئے، برہان وانی توچلا گیا لیکن اس نے اپنے خون سے جوشمع روشن کی، وہ آج بھی کشمیری نوجوانوں کو آزادی کی راہ دکھارہی ہے۔