نیب کی2 رکنی ٹیم کی کاروائی،کیپٹن رصفدرراولپنڈی سےگرفتار

کیپٹن رصفدر کونیب آفس میلوڈی میں منتقل کیا جائے گا،نیب نے نوازشریف کےداماد کیپٹن رصفدرکوحنیف عباسی کی انتخابی دفترسکستھ روڈ سے گرفتار کیا گیا،میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 8 جولائی 2018 19:12

نیب کی2 رکنی ٹیم کی کاروائی،کیپٹن رصفدرراولپنڈی سےگرفتار
راولپنڈی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 جولائی 2018ء) : مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ر صفدر کو نیب کی 2رکنی ٹیم نے گرفتار کرلیا ہے،کیپٹن رصفدر کو راولپنڈی میں ن لیگی رہنماء حنیف عباسی کی انتخابی ریلی کے دوران گرفتار کیا گیا، تاہم کیپٹن ر صفدر نے باقاعدہ گرفتاری حنیف عباسی کے انتخابی دفترکے باہر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کی ہدایت پرن لیگی امیدوار حنیف عباسی نے راولپنڈی میں ریلی نکالی ، ریلی کی قیادت سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن ر صفدر نے کی۔

ریلی میں مسلم لیگ ن کے کثیر تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔اس موقع پرنیب ٹیم بھی متحرک ہوگئی ۔ 2رکنی نیب ٹیم کیپٹن رصفدر کی گرفتاری کیلئے ن لیگ کی ریلی میں پہنچ گئی۔

(جاری ہے)

جہاں پرکیپٹن ر صفدر کو نیب ٹیم نے حراست میں لے لیا۔تاہم ریلی کے شرکاء کواس موقع پرپرامن رہنے کی بھی ہدایت کی۔ریلی کے شرکاء نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور پارٹی قیادت کے بینرزاور جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔

ریلی کے شرکاء نوازشریف کے حق میں نعرے بازی بھی کررہے تھے۔ تاہم مسلم لیگ کی قیادت اور نیب ٹیم میں میں طے پایا کہ باقاعدہ گرفتاری حنیف عباسی کے دفتر میں دی جائے گی۔ تاہم نیب نے کیپٹن صفدر کو حنیف عباسی کے دفتر سکستھ روڈ سے باقاعدہ گرفتار کرلیا ہے۔ کیپٹن ر صفدر کواسلام آباد میں نیب آفس میلوڈی میں منتقل کیا جائے گا۔ واضح رہے احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نوازاور ان کے دامادکیپٹن رصفدر کو6جولائی جمعہ کے روز سزا سنا دی ہے۔

مریم نواز کوجعلی دستاویزات تیار کرنے پر دھوکہ دہی ثابت ہوئی ہے جس پرانہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔احتساب عدالت نے نوازشریف کوایک سال بامشقت کے ساتھ 11سال قید کی سزا،8ملین پاؤنڈ جرمانہ ، مریم نواز کو7سال قید،2ملین پاؤنڈ کا جرمانہ اور کیپٹن ر صفدر کوایک سال قید کی سزا سنائی گئی ۔احتساب عدالت نے قرار دیا کہ ،قطری خط جھوٹا اور جعلی تھا،احتساب عدالت نے نوازشریف کی تمام جائیداد ضبط کرنے اورایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قرقی کاحکم دیا۔

اس سے قبل احتساب عدالت نے 3جولائی کوایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اور بچوں کے خلاف8ستمبر کو احتساب عدالت میں ریفرنسزدائر کیے گئے۔ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز، حسن اور حسین نواز سمیت کیپٹن رصفدر کو نامزد کیا گیا۔14ستمبر2017ء کوعدالت میں کیس کی پہلی سماعت ہوئی ،ساڑھے نو مہینے کیس کوسنا گیا۔26ستمبر 2017ء کو نوازشریف اور 9اکتوبر کومریم نواز پہلی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

3نومبر کونوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر عدالت میں اکٹھے پیش ہوئے۔کیس میں 18گواہان نے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔گواہان میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔ تاہم واجد ضیاء نے نوازشریف کوایون فیلڈ ریفرنس میں براہ راست ملوث ہونے کا بیان نہیں دیا۔