نیب سیاستدانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا، اسے ختم کر دینا چاہیئے، انتخابات کا بروقت انعقاد نگران حکومت کی ذمہ داری ہے، نگران حکومت نے ایک دن بھی زیادہ گزارہ تو ملک پیچھے جائے گا،سابق وزیراعظم و رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 9 جولائی 2018 00:00

نیب سیاستدانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا، اسے ختم کر دینا چاہیئے، انتخابات ..
اسلام آباد ۔ 8 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2018ء) سابق وزیراعظم و رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہماری جماعت کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ ہم نے اپنی آئینی مدت پوری کی، نیب سیاستدانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا، اسے ختم کر دیا جانا چاہیئے، انتخابات کا بروقت انعقاد نگران حکومت کی ذمہ داری ہے، نگران حکومت نے ایک دن بھی زیادہ گزارہ تو ملک پیچھے جائے گا کیونکہ آئین کے تحت 60 دن کے اندر اتخابات کرانا ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیئے، نیب کو تو ایک ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کے لیے بنایا تھا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن کو روکنے کے لیے ٹیکس قوانین استعمال کرنے ہوں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹیاں بدلنے والوں کا فیصلہ تو اپنا ہوتا ہے لیکن یہ بات ضرور ہے کہ پارٹیاں بدلنے والوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کو الیکشن پارٹی ٹکٹ پر لڑنا چاہیئے تھا، اگر پارٹی چوہدری نثار کو ٹکٹ نہ دیتی تو پھر گلہ بنتا تھا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں تو کہتا ہوں کہ اصغر خان کیس میں سب کا بلا امتیاز ٹرائل ہونا چاہیئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانی پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، ملک میں ڈیمز کی اہمیت بہت زیادہ ہو گئی ہے، ڈیم بنائے بغیر ملک سے پانی کا مسئلہ ختم نہیں ہو سکتا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی کو اضافی پانی دینے پر دیگر صوبوں نے اعتراض کیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات 70 سال پہلے ہونی چاہیئں تھیں لیکن یہ کریڈٹ بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہی کو جاتا ہے کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں فاٹا اصلاحات کے لیے سنجیدہ و ٹھوس اقدامات کیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ملک بھر میں روزانہ 12 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی لیکن ہم نے آتے ہی اس لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لیے توانائی منصوبوں پر کام شروع کیا جس کی وجہ سے آج ملک سے اندھیروں کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بائیکاٹ کی پارٹی میں کوئی بات نہیں چل رہی اور نہ ہی ہم نے بائیکاٹ کرنا ہے کیونکہ ہم انتخابات کے لیے تیار ہیں اور پرعزم ہیں کہ جیت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ہو گی کیونکہ ہم نے عوام کی خدمت کی ہے۔