ْتاجروں کاکراچی کی امن دشمن سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان

کراچی کی معاشی ، معاشرتی و سماجی زندگی دوبارہ ماضی کے ہولناک حالات کی متحمل نہیں ہوسکتی، عتیق میر کا اجلا س سے خطاب

پیر 9 جولائی 2018 16:55

ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2018ء) تاجروں نے انتخابات 2018 میں کراچی کی امن دشمن سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان کردیا ہے، کراچی کی معاشی ، معاشرتی و سماجی زندگی دوبارہ ماضی کے ہولناک حالات کی متحمل نہیں ہوسکتی، کراچی کے شہری اور تاجر جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی کرنے والی پارٹیوں کے امیدواروں کو منتخب کرکے موت کو دوبارہ گلے نہیں لگا سکتے، بھتہ، ہڑتالیں، ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان، جلائو گھیرائو، پہیہ جام، جبری چندہ، قربانی کے جانوروں کی کھالیں چھیننے، دھمکی آمیز فون کالز، زمینوں اور جائدادوں پر قبضے اور دیگر جرائم میں ملوث سیاسی جماعتوں کی نمائیندگی کسی بھی صورتمیں قبول نہیں کرینگے، اس بات کا اعلان گذشتہ روز آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِ صدارت شہر کی بڑی اور مرکزی مارکیٹوں کے نمائیندگان نے ایک ہنگامی اجلاس میں کیا جس میں اکرم رانا، آصف گلفام، شیخ محمد عالم، سمیع اللہ خان، اسماعیل لالپوریہ، الطاف لالہ، تنویر پاستا، سید شرافت علی، عبدالقادر، میر عبدالحئی ، محمد عارف میمن، عرفان للہ، شیخ رفیع، امان اللہ شاہ، شیخ ناصر، اسلم میمن، دلشاد بخاری، اختر شاہد،جاوید ملک، سلام قادری، صابر شیخ، ضیاء عمر سہگل، حسین قریشی، محمد کاشف، مجاہد شبیر، اشرف پٹیل، شاہد سحر، شبیر کپور، نسیم احمد، اصغر مورا والا، شاکر فینسی، محمد طاہر اور دیگر نے حالیہ انتخابات میں کراچی میں بدامنی، خوف اور انتشار پیدا کرنے والی سیاسی جماعتوں کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اپنے ملک، قوم اور بچوں کے روشن مستقبل کیلئے اب ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر صرف بہتر کردار کے حامل امیدواروں کو منتخب کیا جائیگا، تاجر برادری نے آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں کے چوروں، لٹیروں اور بدعنوانوں کو سزا نہ دی گئی تو آئیندہ انتخابات کا نتیجہ بھی ماضی سے مختلف نہ ہوگا، عوام گذشتہ کئی دہائیوں سے انتخابی کچرا کُنڈی سے کوُڑا چن رہے ہیں،سیاسی گندگی کی صفائی کے بغیر شفاف انتخابات اور باکردار نمائیندگی کا انتخاب ممکن نہیں ہے، اس موقع پر عتیق میر نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں شہر کو جہنم بنانے والی سیاسی جماعتوں کا اصلی چہرہ سب کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے، آزمائے ہوئے لوگ نئے پرفریب وعدوں کے ساتھ دوبارہ انتخابی عمل کا حصہ بن گئے ہیں، ایسے بدترین عناصر کو انتخابات میں مکمل طور پر مسترد کرکے اپنے شہر اور امن سے محبت اور بدامنی سے نفرت کا اظہار کریں، انھوں نے کہا کہ ملک کی بدترین معاشی حالت کا تقاضا ہے کہ اب ذات، پات، رنگ و نسل، فرقہ، قومیت، لسانیت، ذاتی تعلقات اور مفادات کو بالائے طاق رکھ کر صرف اپنے ضمیر کی آواز پر نیک نام اور اچھی شہرت کے حامل امیدواروں کو منتخب کیا جائے، انھوں نے کراچی کے تاجروں اور شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میںظالم قوتیں دوبارہ مسلط ہوگئیں تو تاجر برادری سرمائے سمیت شہر سے نقلِ مکانی پر مجبور ہوجائیگی،انھوں نے کہا کہ انتخابات میں ملک و قوم کے روشن مستقبل کیلئے شفاف انتخابات اور باکردار نمائیندگی ناگذیر ہے۔