پاکستان کے آثارِ قدیمہ کو بچانے کے لئے ہم سب اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے،ڈاکٹرجنید علی شاہ

منگل 10 جولائی 2018 16:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2018ء) محکمہء ثقافت، سیاحت و نوادرات حکومت سندھ کے وزیر ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا ہے کہ 10 کلومیٹر ایراضی پر محیط دنیا کا وسیع و عریض قبرستان مکلی کو تحفظ فراہم کرنے کی پچھلے دور کی تمام کوششین ناکام ہو گئیں تھیں جبکہ یونیسکو کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹس میں حکومت پاکستان کو مکلی قبرستان کی ایراضی واگزار نہ کرانے کی صورت میں مکلی کا نام تاریخی مقامات کی فہرست سے خارج کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا، جبکہ اس سے قبل بھی یونیسکو کی طرف سے تین مرتبہ وارننگ جاری کی گئی تھی۔

خاص طور سے گذشتہ 10 سالوں سے تاریخی مقامات کو محفوظ بنانے کے لئے اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسکو حکومت کو توجہ دلاتی رہی ہے تاہم گذشتہ حکومتوں کی عدم دلچسپی کے باعث معاملات ابتر سے ابتر ہوتے گئے اور اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکونے اظہار برہمی کرتے ہوئے آخری نوٹس میں کہا گیا تھا کہ 6 ماہ کے اندر قبرستان سے قبضے ختم نہ کرایا گیا تو یونیسکو دنیا کے ساتویں بڑے قبرستان مکلی ٹھٹھہ کا نام اپنے تاریخی مقامات کی فہرست سے خارج کر دے گا جس پر موجودہ نگران وزیر ثقافت، سیاحت و نوادرات ڈاکٹر سید جنید علی شاہ ہنگامی بنیادوں پر اقدام کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ اور آئی جی سندھ سے ملاقاتیں کیں اور ان کے مدد کی یقین دہانی پر سیکریٹری محکمہء ثقافت غلام اکبر لغاری، ڈائریکٹر جنرل اینٹی کویٹیز منظور احمد قناصرو، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ روشن علی کناسرو اور ملک کے معروف ٹی وی آرٹسٹ فرحان علی آغا،نواب عالم، ہمایون اسلم، نعمان حبیب ، گلوکار تحسین جاوید اور لیجنڈ کرکٹر معین خان کے ہمراہ فوری طور پر مکلی قبرستان پہنچے اور حفاظتی دیوار کا سنگ بنیاد رکھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر قومی ہیروز کا کہنا تھاکہ پاکستان کے آثارِ قدیمہ کو بچانے کے لئے ہم سب اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے یہ ہمارا قومی فریضہ ہے، اور ساتھ ہی ساتھ عوام میں آثارِ قدیمہ کی اہمیت کو اجاگر کریں گے۔سید جنید علی شاہ نے کہا ماضی کی یہ یادگاریں تمام دنیا میں ہماری پہچان ہیں، ہم انہیں کسی طور پر بھی مٹنے نہیں دیں گے۔ اس موقع پر PS سید مہدی شاہ، PRO منسٹر حامد علی خان، اسٹاف آفیسر غلام یاسین بھی موجود تھے ۔