پاکستان کے ترکی کے ساتھ مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں جن پر سیاسی نظام میں تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، وقت کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان سیاست، دفاع، تعلیم اور تجارت کے شعبہ میں تعلقات مزید بہتر ہوں گے

صدر مملکت ممنون حسین کا ترک نیوز ایجنسی کو خصوصی انٹرویو

منگل 10 جولائی 2018 17:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے ترکی کے ساتھ مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں جن پر سیاسی نظام میں تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، وقت کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان سیاست، دفاع، تعلیم اور تجارت کے شعبہ میں تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ اناطولیہ نیوز ایجنسی کو اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔

دونوں ممالک کے درمیان خصوصی نوعیت کے اور انتہائی مضبوط تعلقات ہیں جو ورثہ، ثقافت اور مذہب کی بنیاد پر قائم ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ تعلقات مزید بڑھیں گے، میرے خیال میں سیاسی نظام یا دنیا میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کی وجہ سے ان پر اثر نہیں پڑے گا۔

(جاری ہے)

صدر ممنون حسین نے ترکی کے حالیہ صدارتی انتخابات میں رجب طیب اردوان کی کامیابی پر مبارکباد دی اور انہیں اپنا بھائی قرار دیا۔

انہوں نے ترک قوم کی خوشحالی اور بہبود کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاست، دفاع، تعلیم اور تجارت کے شعبہ میں تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھنے کی امید ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ترکی خطہ کا بہت اہم ملک ہے اور اقتصادیات کے شعبہ میں اچھا کام کر رہا ہے۔ پاکستان اپنی مصنوعات کا ترکی کی مصنوعات سے تبادلہ کرنے کا خواہاں ہے۔

صدر مملکت نے ترکی کی جانب سے پاکستان نیوی کو بحری جہازوں کی فروخت کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان طویل عرصہ سے اس شعبہ میں تعاون قائم ہے اور دیگر شعبوں میں بھی قریبی تعاون کو فروغ دیں گے۔ صدر مملکت نے ترکش کو آپریشن اینڈ کو آرڈینیشن ایجنسی کے پاکستان میں کاموں کو سراہا اور کہا کہ یہ ادارہ زلزلہ اور سیلابوں کے دوران متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے فعال انداز میں کام کرتا رہا ہے۔ ترکش کو آپریشن اینڈ کو آرڈینیشن ایجنسی نے پاکستان میں کئی سکول اور ایک ہسپتال بھی قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت حاصل کرنے پر ترکی کا خیر مقدم کرے گا۔ ترکی کے شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے سے تنظیم کو بہت فائدہ ہو گا۔