Live Updates

پی ٹی آئی فنڈنگ کا ڈیٹا مبینہ طور پر اکبر ایس بابر کو دینے کے معاملے پر عمران خان کی درخواست پر سماعت

الیکشن کمیشن میں یہ ریکارڈ پیش کیا گیا مگر الیکشن کمیشن نہیں رہا،یہ ریکارڈ امریکہ سمیت دیگر ممالک سے حاصل کیا گیا،کیا الیکشن کمیشن کسی فرد کو پارٹی کا رکن ڈیکلیئر کر سکتا ہی ، بابر اعوان اکبر ایس بابر کو پارٹی سے نکالنے کے کیا ثبوت ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی،آئندہ سماعت پر اکبر ایس بابر کے وکیل دلائل دیں گے

منگل 10 جولائی 2018 19:39

پی ٹی آئی فنڈنگ کا ڈیٹا مبینہ طور پر اکبر ایس بابر کو دینے کے معاملے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ روز پی ٹی آئی فنڈنگ کا ڈیٹا مبینہ طور پر اکبر ایس بابر کو دینے کے معاملے پر عمران خان کی درخواست کی سماعت ہوئی،کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی،پی ٹی آئی نے فنڈنگ اکاؤنٹس کا ریکارڈ ہائیکورٹ میں پیش کیا جبکہ عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں یہ ریکارڈ پیش کیا گیا مگر الیکشن کمیشن نہیں رہا،یہ ریکارڈ امریکہ سمیت دیگر ممالک سے حاصل کیا گیا،کیا الیکشن کمیشن کسی فرد کو پارٹی کا رکن ڈیکلیئر کر سکتا ہی ،الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر کو ہمارا ایکٹیو ممبر ڈیکلیئر کیا،پارٹی دوہزار گیارہ سے اکبر ایس بابر کو فارغ کرچکی ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اکبر ایس بابر کو پارٹی سے نکالنے کے کیا ثبوت ہیں۔

(جاری ہے)

بابر اعوان نے کہا کہ ستمبر 2011ء میں عارف علوی نے نوٹیفکیشن کے ذریعے اکبر ایس بابر کو پارٹی سے نکالا۔اس موقع پر بابر اعوان نے اکبر ایس بابر کو پارٹی سے نکالے جانے کا نوٹیفکیشن پیش کردیا۔وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ یہ نوٹیفکیشن پہلی بار سامنے لایا گیا، آج تک کہاں تھا۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حالت یہ ہے جو خاتون اپنی پارٹی بنا چکی اسے بھی ہمارا ممبر کہتی ہے۔آئندہ سماعت پر اکبر ایس بابر کے وکیل دلائل دیں گے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے پی ٹی آئی فنڈنگ ڈیٹا مبینہ طور پر اکبر ایس بابر کو دینے کو عمران خان نے چیلنج کررکھا ہے ۔کیس کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات