Live Updates

منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری ، فریال تالپور 11جولائی ایف آئی اے میں طلب

آصف زرداری کو زرداری گروپ لمیٹیڈ کے شیئر ہولڈر اور فریال تالپور کو بطور زرداری گروپ کی ڈائریکٹر طلب کیا گیا ہے، ایف آئی اے

منگل 10 جولائی 2018 19:39

منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری ، فریال تالپور 11جولائی ایف آئی اے میں طلب
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2018ء) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو 11جولائی کوطلب کرلیا۔ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کررہی ہے جس سلسلے میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی کو گزشتہ دنوں گرفتار کیا گیا جب کہ سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جاچکا ہے جس کے بعد دونوں کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہے۔

ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیی7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جب کہ سپریم کورٹ نے اسی کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو 12 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے بلانے سے پہلے ایف آئی اے سندھ نے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ایف آئی اے انسپکٹر محمد علی ابڑو کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور دونوں شخصیات کو پوچھ گچھ کے لیے ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل میں 11 جولائی کو طلب کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق آصف زرداری اور فریال تالپور کو ایک ساتھ صبح 10 بجے طلب کیا گیا ہے۔ایف آئی اے حکام کا بتانا ہے کہ آصف زرداری کو زرداری گروپ لمیٹیڈ کے شیئر ہولڈر اور فریال تالپور کو بطور زرداری گروپ کی ڈائریکٹر طلب کیا گیا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق فریال تالپور کونوٹس کلفٹن بلاک 5 میں ان کی رہائش گاہ اور آصف علی زرداری کو نوٹس بلاول ہاؤس بھیجا گیا ہے۔

نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ 20 مئی 2014 کو ڈیڑھ کروڑ کا چیک زرداری گروپ لمیٹیڈ کے اکاؤنٹ میں جمع ہوا، دونوں رہنماؤں کی کمپنی کا نام مقدمہ نمبر4/2018 میں بطور بینفشری درج ہے۔نوٹس میں دونوں شخصیات کو اصل شناختی کارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جان بوجھ کرپیش نہ ہونے پرضروری قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ادھر سپریم کورٹ کی جانب سے ا?صف علی زرداری اور فریال تالپور کو سپریم کورٹ طلب کیے جانے کے معاملے پر سابق صدر نے قانونی ماہرین پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی۔

ذرائع کے مطابق ٹیم میں قانونی ماہرین فاروق ایچ نائیک، اعتزاز احسن، نیئر بخاری اور لطیف کھوسہ شامل ہیں۔قانونی ماہرین پر مشتمل یہ ٹیم آصف علی زرداری کو معاملے سے متعلق بریفنگ دے دی جبکہ مشاورت کے بعد سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔اس سارے معاملے پر پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ انتخابات کے دوران آصف زرداری کے خلاف کردار کشی کی مہم چلائی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی مقبولیت سے استحصالی ٹولہ پریشان ہے، بلاول بھٹو کی مقبولیت دیکھ کر ختم کیے گئے مقدمے یاد آگئے لیکن انہیں شہید بھٹو کے عدالتی قتل کا ریفرنس یاد کیوں نہیں آتا۔پیپلز پارٹی کے ایک اور رہنما نیئر بخاری نے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں قانون کا حلیہ بگاڑا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سامنے قومی احتساب بیورو (نیب) موم بن جاتا ہے اور عمران خان سامنے ہو تو قانون کا راستہ تبدیل کردیا جاتا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات