پاکستان کے ترکی کے ساتھ مضبوط دوطرفہ تعلقات پر سیاسی نظام میں تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑیگا،ممنون حسین

وقت کیساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان سیاست، دفاع، تعلیم اور تجارت کے شعبوں میں تعلقات مزید بہترہونگے ، پاکستان اپنی مصنوعات کا ترک مصنوعات سے تبادلے کا خواہاں ہے ،ترکی کے شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے سے تنظیم کو بہت فائدہ ہو گا، صدر مملکت کا انٹرویو

منگل 10 جولائی 2018 22:05

پاکستان کے ترکی کے ساتھ مضبوط دوطرفہ تعلقات پر سیاسی نظام میں تبدیلی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے ترکی کے ساتھ مضبوط دوطرفہ تعلقات پر سیاسی نظام میں تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑیگا، وقت کیساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان سیاست، دفاع، تعلیم اور تجارت کے شعبوں میں تعلقات مزید بہترہونگے ، پاکستان اپنی مصنوعات کا ترک مصنوعات سے تبادلے کا خواہاں ہے ،ترکی کے شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے سے تنظیم کو بہت فائدہ ہو گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی نوعیت کے اور انتہائی مضبوط تعلقات ہیں جو ورثہ، ثقافت اور مذہب کی بنیاد پر قائم ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ تعلقات مزید بڑھیں گے، میرے خیال میں سیاسی نظام یا دنیا میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کی وجہ سے ان پر اثر نہیں پڑے گا۔

صدر ممنون حسین نے ترکی کے حالیہ صدارتی انتخابات میں رجب طیب اردوان کی کامیابی پر مبارکباد دی اور انہیں اپنا بھائی قرار دیا۔ انہوں نے ترک قوم کی خوشحالی اور بہبود کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاست، دفاع، تعلیم اور تجارت کے شعبہ میں تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھنے کی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی خطہ کا بہت اہم ملک ہے اور اقتصادیات کے شعبہ میں اچھا کام کر رہا ہے۔ پاکستان اپنی مصنوعات کا ترکی کی مصنوعات سے تبادلہ کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے ترکی کی جانب سے پاکستان نیوی کو بحری جہازوں کی فروخت کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان طویل عرصہ سے اس شعبہ میں تعاون قائم ہے اور دیگر شعبوں میں بھی قریبی تعاون کو فروغ دیں گے۔

صدر مملکت نے ترکش کو آپریشن اینڈ کو آرڈنیشن ایجنسی کے پاکستان میں کاموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ زلزلہ اور سیلابوں کے دوران متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے فعال انداز میں کام کرتا رہا ہے۔ ترکش کو آپریشن اینڈ کو آرڈنیشن ایجنسی نے پاکستان میں کئی سکول اور ایک ہسپتال بھی قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت حاصل کرنے پر ترکی کا خیر مقدم کرے گا۔ ترکی کے شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے سے تنظیم کو بہت فائدہ ہو گا۔