سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ،ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ایف آئی اے اور سپریم کورٹ میں طلبی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا

منگل 10 جولائی 2018 23:20

لاہور۔10 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2018ء) سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر قیادت کا اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال ، انتخابی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اور منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ایف آئی اے اور سپریم کورٹ میں طلبی کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا ۔

بلاول ہائوس لاہور میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سید خورشید احمد شاہ ،قائم علی شاہ ،فرحت اللہ بابر، سید مراد علی شاہ ، رحمان ملک ،فاروق ایچ نائیک، قمر زمان کائرہ ،اعتزاز احسن ،نیئر بخاری ، لطیف کھوسہ ،مولا بخش چانڈیو ،نوید قمر ،چوہدری منظور اور شیری رحمان سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اجلاس میں قیادت نے قانونی امور سے وابستگی رکھنے والے پارٹی رہنمائوں سے تفصیلی مشاورت کی اور آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیا گیا ۔

اجلاس میں فاروق نائیک، اعتزاز احسن، نیئر بخاری اور لطیف کھوسہ پر مشتمل قانونی ٹیم تشکیل دی گئی جو منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرے گی ۔ اجلاس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے خلاف قانون قرار دیا گیا ۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی انتخابی سرگرمیوں میں رکاوٹوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس موقع پر آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کے حقوق کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ پیپلز پارٹی انتخابی میدان میں ہے اور ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا ۔ جبکہ بلاول بھٹو نے کہا کہ انتخابی مہم چلانا ہمارا آئینی حق ہے، جتنی مرضی رکاوٹیں ڈالی جائیں انتخابی مہم جاری رکھوں گا،کارکن پرامن رہیں ،منفی ہتھکنڈوں سے عوا م میں جانے سے نہیں روکا جاسکتا۔

واضح رہے کہ منی لانڈرنگ اسکینڈل میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای)نے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو آج (بدھ ) طلب کر رکھا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے بھی منی لانڈرنگ اسکینڈل میں انہیں جمعرات کو طلب کررکھا ہے ۔اجلا س کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن ، فرحت اللہ بابر اور شیریں رحمان نے کہا کہ آصف زرداری کا نام بغیر کسی ثبوت کے ای سی ایل میں ڈال دیا گیا جبکہ نواز شریف کا کیس دو سال تک عدالتوں میں چلا اور سزا ہونے تک ان کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا ۔

انہوں نے کہا کہ 35ارب کی منی لانڈرنگ آصف علی زرداری سے منسوب کر دی گئی فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ایف آئی اے کی کارروائی کو مسترد کرتے ہیں،جو کچھ ہورہا ہے و ہ انتخابات سے قبل دھاندلی کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہمارے کچھ لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں اور امیدواروں کو آزاد حیثیت میں انتخاب لڑنے کا کہا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ووٹرز کو قیادت سے بدظن کیا جارہا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں نا م بدل کر انتخاب لڑرہی ہیں اوراس کے ساتھ ایک مخصوص جماعت کو فائدہ پہنچانے کی کوشش بھی ہورہی ہے ۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارلیمان کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ کمزور لوگوں کے ذریعے پارلیمان کو کنٹرول کیا جائے گا ،عام انتخابات کو متنازعہ نہ بنایا جائے ،ریاست سیاسی عدم استحکام برداشت نہیں کرسکتی ، فرحت اللہ بابر نے کہا کہ2018 کا نیا آئی جے آئی بن رہا ہے،خدا را نئے سیاسی تجربات نہ کریں ۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ جس نے ایف آئی اے کی رپورٹ مرتب کی ہے اسے برطرف کیا جائے۔شیریں رحمان نے کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف چارج شیٹ جاری ہوئی نہ جرح ہوئی ،ان حالات میں بھی ہم انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جس طرح بلاول نے پنجاب میں پیر جمائے ہیں لگتا ہے کچھ لوگوں کی نیند اڑ گئی ہیں۔