پشاور میں اے این پی کے جلسے میں خود کش بم دھماکہ، شہید بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور شہید ہوگئے

دھماکے کے باعث زخمی ہونے والے مزید 15 افراد بھی جان کی بازی ہار گئے، مزید کئی افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ

muhammad ali محمد علی منگل 10 جولائی 2018 23:49

پشاور میں اے این پی کے جلسے میں خود کش بم دھماکہ، شہید بشیر بلور کے صاحبزادے ..
پشاور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 10 جولائی 2018ء) پشاور میں  اے این پی کے جلسے میں خود کش بم دھماکہ، شہید بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور بھی نشانہ بن کر شہید ہوگئے، دھماکے کے باعث زخمی ہونے والے مزید 15 افراد بھی جان کی بازی ہار گئے، مزید کئی افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ۔ تفصیلات کے مطابق پشاورکے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے میں خوفناک خود کش بم دھماکہ ہوا۔

دھماکہ اسٹیج کے قریب ہوا اس لئیے یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ دھماکے میں سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے سے قریبی املاک کو شدید نقصان پہنچا جبکہ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں متعددافراد زخمی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

 جبکہ دھماکے میں نشانہ بننے والوں میں اے این پی کے رہنما اور انتخابی امیدوار ہارون بلور بھی شامل ہیں۔

ہارون بلور شہد بشیر بلور کے صاحبزادے ہیں جو اب دھماکے کے نتیجے میں جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔ جبکہ دھماکے میں زخمی ہونے والے دیگر 15 افراد بھی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور متعلقہ ادارے موقع پر پہنچ گئے ہیں۔امدادی کاروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کئیے جا رہے تھے۔واضح رہے کہ یہ حلقہ بشیر احمد بلور مرحوم کا حلقہ ہے۔یاد رہے کہ خفیہ ادارے پہلے سے ہی جن جماعتوں کے جلسوں کے نشانہ بننے کا بتا چکے ہیں اے این پی ان میں سے ایک ہے ۔محکمہ انسداد دہشتگردی نے خفیہ اداروں کی 2 رپورٹس کی بنیاد پر خبردار کیا ہے کہ الیکشن کے عمل کو تباہ کرنے کے لیے دہشتگردوں کی جانب سے ممکنہ تخریب کاری اور خود کش دھماکے ہو سکتے ہیں۔

نیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں انکشاف ہوا ہے کہ انتخابات 2018 کے دوران 18 سیاسی رہنماؤں پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے۔ نیکٹا حکام کے مطابق ممکنہ حملوں سے متعلق آئی ایس آئی اور آئی بی کی جانب سے نیکٹا کو آگاہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے تما م صوبائی حکومتوں اورمتعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ نیکٹا حکام کے مطابق الیکشن کے دوران 12عام اور 6 مخصوص سیاسی شخصیات کے لئے تھرٹ الرٹ موصول ہوئی ہیں اوردہشت گردوں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی ٹاپ لیڈر شپ کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے.