ہم عدلیہ ، آئین اور قانون کے ساتھ ہیں۔ رہنما مسلم لیگ ن لائرز ونگ کا اعلان

انہوں نے کرپشن کی ہے تو وہ بھگتیں، ہم قانون کے ساتھ ہیں۔ مسلم لیگ ن کے لائرز ونگ کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 11 جولائی 2018 15:21

ہم عدلیہ ، آئین اور قانون کے ساتھ ہیں۔ رہنما مسلم لیگ ن لائرز ونگ کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 جولائی 2018ء) : مسلم لیگ ن کے لائرز ونگ نے آئین اور قانون کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے لائرز ونگ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئین اور قانون کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے کرپشن کی ہے تو وہ بھُگتیں،لیکن ہم آئین و قانون کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لائرز ونگ کے رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ سے لے کر ملک میں نیچے درجے تک جتنی بھی عدالتیں ہیں ، ہم ان کا دست بازو بننے کے لیے تیار ہیں، اس وقت یہی تقاضا ہے کہ ملک کے ادارے مضبوط ہونے چاہئیں۔

جو لوگ عدلیہ پر تنقید کر کے مختلف قسم کی افواہیں پھیلاتے ہیں وہ اپنے عزائم میں کامیاب ہوں گے۔ یہی مناسب وقت ہے کہ پوری قوم بھی عدلیہ اور الیکشن کمیشن کا ساتھ دے تاکہ صاف اور شفاف الیکشن ہو سکیں اور انصاف دیانتداری سے ہو سکے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ میں ایک مرتبہ پھر سے یہی کہوں گا کہ ہم عدلیہ، آئین اور قانون کے ساتھ ہیں۔ مسلم لیگ ن کے لائرز ونگ کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ کی سربلندی کے لیے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

ہمیں کسی ادارے یا سیاسی جماعت کا کوئی خوف نہیں ہے۔ خیال رہے کہ عام انتخابات 2018ء کی آمد سے قبل ہی مسلم لیگ ن کو کئی جھٹکے لگ چکے ہیں۔ پارٹی کے کئی رہنماؤں نے پارٹی قائد کا ساتھ چھوڑ کر کے جا چکے ہیں جبکہ نواز شریف کے کئی دیرینہ ساتھیوں نے بھی ان سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔ لاہور ائیر پورٹ پر نواز شریف اور مریم نواز کی آمد کے پیش نظر پارٹی کے ہر اُمیدوار کو زیادہ سے زیادہ کارکنان ائیر پورٹ لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے تاکہ لاہور ائیر پورٹ پر مسلم لیگ ن اپنی عوامی طاقت کا مظاہرہ کر سکے۔

پارٹی کے کچھ اُمیدواروں نے تو کارکنان لانے کی حامی بھر لی ہے جبکہ کئی رہنماؤں نے لاہور ائیر پورٹ پر زیادہ کارکنان لانے سے انکار کر دیا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے ساٹھ فیصد ٹکٹ ہولڈرز نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے استقبال کے لیے زیادہ کارکن لانے کے معاملے پر ہاتھ بھی کھڑے کر دیے ہیں، یہی نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کو اندرونی اختلافات کا بھی سامنا ہے جس سے الیکشن 2018ء میں پارٹی کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑ سکتا ہے ۔