ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی تشویشناک ہے ‘سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کی اشد ضرورت ہے ‘ پیاف

صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ برآمدات میں اضافہ کے باعث زرمبادلہ میں اضافہ ہو

بدھ 11 جولائی 2018 15:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2018ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف)نے بیرونی قرضوں اور دیگر سرکاری مد میں ادائیگیوں کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے بعد زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 10ارب ڈالر ز کی سطح سے بھی گرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میںمسلسل کمی ہورہی ہے جو ملکی معاشی صورتحال کیلئے انتہائی سنگین مسئلہ ہے، بدلتی سیاسی صورتحال اور کمزور معاشی پالیسیوں کے باعث اکتوبر زرمبادلہ کے ذخائر 2016 میں 18.9 ارب ڈالر کی سطح پر تھے جو کہ جون2018 مین 9.7 ارب ڈالرز رہ گئے ہیں،زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیلئے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کی جائے کیونکہ بجلی و گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگی اشیاء کے باعث بیرون ملک میں پاکستانی اشیاء کی مانگ میں کمی کے باعث ملکی برآمدات میں اضافہ نہیں ہو پا رہا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار قائم مقام چیئرمین پیاف خواجہ شاہزیب اکرم ،سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی نے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال کے باعث غیر ملکی سفارتکار ملک سے منافع اورآمدن باہر لیکر جا رہے ہیں اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق گیر ملکی سرمایہ کاروں نے جون 2018 تک 50 کروڑ ڈالر سے زائد ملک سے باہر بھیجے ہیں ان کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے اگر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ نہیں ہوا تو ملکی معیشت کو نقصان پہنچے گا اور پاکستان کو آئی ایم ایف جانا پڑے گا۔ آنے والی حکومت جب تک بہتر اقدامات نہیں کرے گی معاشی حالات مستحکم نہیں ہونگے ۔