سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی زیر صدارت سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس

بجلی کے لائن لاسسز، چوری اور ڈسٹریبوشن کمپنیوں کی جانب سے بہتری کے لیے اٹھائے گئے انتظامی اور تکنیکی اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا

بدھ 11 جولائی 2018 17:06

سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی زیر صدارت سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2018ء) سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس پاور ڈویژن وزارت انرجی پاک سیکرٹریٹ کے کانفرنس ہال میںکنونیئر کمیٹی سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کے لائن لاسسز، چوری اور ڈسٹریبوشن کمپنیوں کی جانب سے بہتری کے لیے اٹھائے گئے انتظامی اور تکنیکی اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا۔

سینٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ لائن لاسسز اور بجلی کی چوری کی وجہ سے صارفین پر کافی بوجھ پڑ رہا ہے اور اس سے ملک و قوم کو اربوں روپے کا نقصان بھی ہوتا ہے بجلی کی چوری کی وجہ سے صنعتی شعبوں کو پوری توانائی نہیں ملتی جس سے صنعت بھی تنزلی کا شکار ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی چوری ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

ذیلی کمیٹی کو بجلی کی چوری اور لائن لاسسز کے حوالے سے تھرڈ پارٹی سے کرائے گئے سروے رپورٹ بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کنوینر کمیٹی نے کہا کہ تمام ڈسکوز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ز اور اعلیٰ افسران کو بھی کانفرنس کال کے ذریعے منسلک کرکے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیکر مشترکہ حکمت عملی اختیارکی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے بجلی کی چوری اور لائن لاسسز کو کنٹرول کرنے کے لیے 18سفارشات مرتب کی ہیں ۔

وزارت توانائی ، تمام ڈسکوز اور نیپرا ان کا جائزہ لیکر کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے ۔ ذیلی کمیٹی نے تمام ڈسکوز کے بورڈز کو آزاد خود مختار بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بورڈز نیپرا رولز کیمطابق ملک و قوم کے مفاد میں فیصلہ کریں اور جن علاقوں میں بجلی کی چوری بہت زیادہ ہے وہاں 22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اجازت ہے ۔ ایک گھنٹہ صبح اور ایک گھنٹہ شام کومفت بجلی فراہم کی جائے۔

کمیٹی نے گزشتہ تین ماہ کے دوران بجلی کی فیڈرز تک سپلائی اور نقصانات کی تفصیلات ، بلوچستان کوسٹلز لائن پر بجلی لاسسز کی تفصیلات بھی طلب کرلی۔ کنوینر کمیٹی نے کہا کہ پیسکو میں بجلی چوری اور لائن لاسسز کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ میں 40ارب روپے کا نقصان ہوا۔ جس کی بنیادی وجہ ان علاقوں کو بھی حکومت کے اعلان کردہ وقت کے مطابق سے زائد لوڈشیڈنگ کی اجازت نہیں دی گئی۔

کے الیکٹرک چیف نے کہا کہ جب تک مینجمنٹ ٹھیک نہیں ہوگی بہتری نہیں آئے گی۔ وزارت توانائی کے حکام نے کہا کہ نیپرا کی کارکردگی بہتر ہونے سے بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں یہ ریگولیٹری باڈی ہے مانیٹرنگ و یگر اقدامات اٹھانا ادارے کا کام ہے ۔ کنوینر کمیٹی نے کہا کہ بجلی پیداوارکی کمپنیاں اس لیے بنائی گئی تھی کہ آزاد پالیسیاں بناکر توانائی کے بحران کو ختم کیا جائے۔

وڈیو کانفرنس کے ذریعے یو ای ٹی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ چین کی ایک سرکاری کمپنی پیسکو میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے 50، 50فیصد منافع کی شرح سے ۔ ذیلی کمیٹی نے مزید جائزہ لینے کے لیے معاملہ آئندہ اجلاس تک موخر کردیا اور پیسکو حکام کو ہدایت کی کہ ڈرافٹ تما م ڈسکوز اور نیپرا سے شیئر کیا جائے۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرنعما ن وزیر کے علاوہ سیکرٹری پاور ڈویژن ، ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن ، چیف کے الیکٹرک ، سی ای او آئیسکو ، سی ای او پی آئی ٹی سی ،جی ایم این ٹی ڈی سی،تما م ڈسکوز کے سی ای اوز ویگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔