افغانستان، لوگر میں طالبان نے 15اسکولز جبری بند کرا دئیے

طلباء کو جان سے مارنے کی دھمکی ، اسکول کی بندش کے نتیجے میں طلباء و طالبات میڈیکل ٹرمینلز میں شرکت نہیں کر سکے، طالبان کے خدشات سی39 اسکول بند ہیں، حسیب اللہ ستانکزی

بدھ 11 جولائی 2018 18:09

افغانستان، لوگر میں طالبان نے 15اسکولز جبری بند کرا دئیے
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جولائی2018ء) افغان سیکیورٹی فورسز کی صوبہ لوگر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے بعد عسکریت پسندوں نے 15اسکول جبری بند کر دئیے، طالبان کے خطرے کے بعد پل الامم میں 15 اسکول بند ہیں،طالبان نے اسکول جانے والے طلباء کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے، اسکول کی بندش کے نتیجے میں طلباء و طالبات میڈیکل ٹرمینلز میں شرکت نہیں کر سکے، طالبان کے خدشات کے بعد لوگر کے محمد آغا ضلع میں کم سے کم 39 اسکول بند ہیں۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فغان سیکیورٹی فورسز کی صوبہ لوگر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے بعد عسکریت پسندوں نے 15اسکول جبری بند کر دئیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے افغان فورسز کی جوابی کارروائی میں اسکولز بند کرانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبہ لوگر کی صوبائی کونسل کے سربراہ حسیب اللہ ستانکزی نے بتایا ہے کہ طالبان کے خطرے کے بعد پل الامم میں 15 اسکول بند ہیں جن کو طالبان کی جانب سے دھمکی موصول ہونے کے بعد بند کیا گیا ہے۔

ان اسکولز میں لڑکے اور لڑکیوں دونوں کے سکول شامل ہیں۔ طالبان نے اسکول جانے والے طلباء کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔پووری گرلز ہائی اسکول کی طالبہ نے بتایا کہ جب ہم اسکول پہنچے تو ہمیں اسکول بند کر دئیے جانے کی اطلاع ملی۔ حسیب اللہ نے کہا کہ اسکول کی بندش کے نتیجے میں طلباء و طالبات میڈیکل ٹرمینلز میں شرکت نہیں کر سکے، طالبان کے خدشات کے بعد لوگر کے محمد آغا ضلع میں کم سے کم 39 اسکول بند ہیں۔ترجمان گورنر شمشاسد لادیوی نے بھی اسکولوں کی بندش کی تصدیق کی ہے۔

متعلقہ عنوان :