وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت وزارت موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بریفنگ اجلاس

سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی کی وزیراعظم کو وزارت کے مینڈیٹ، امور کار اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ وزیراعظم کاقدرتی ماحول کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پر قابو پانے کے سلسلے میں اقدامات کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے مابین رابطہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور

بدھ 11 جولائی 2018 18:43

وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت وزارت موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2018ء) وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے قدرتی ماحول کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پر قابو پانے کے سلسلے میں اقدامات کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے مابین رابطہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وہ بدھ کو وزارت موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بریفنگ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی محمد یوسف شیخ، وزیراعظم کے سیکرٹری، سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی، وزیراعظم کے ایڈیشنل سیکرٹری اور دیگر سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی نے وزیراعظم کو وزارت کے مینڈیٹ، امور کار اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ پاکستان ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق 14 بین الاقوامی معاہدوں، کنونشنز اور پروٹوکولز کا رکن ہے۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ کلائیمیٹ چینج ڈویژن 6 ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن کے لئے رواں مالی سال کے دوران 80 کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی نے وزارت کی کامیابیوں کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گرین پاکستان پروگرام کے تحت اب تک 26.77 ملین پودے لگائے جا چکے ہیں۔

پروگرام کے تحت آئندہ 5 سالوں میں مجموعی طور پر 10 کروڑ پودے لگانے کا ہدف ہے۔ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے بننے والی جھیلوں کے ٹوٹنے سے رونما ہونے والے سیلابوں کی روک تھام کے منصوبہ کے تحت 250 سٹرکچرز، 50 موسمیاتی مراکز اور 408 ریور ڈسچارج سنٹرز قائم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان رابطہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے۔